حکومتی اداروں کے حصص کی نیلامی میں ملائشیا کو شرکت کی دعوت

 پاکستانی انرجی سیکٹر میں بے حد پوٹینشل ہے، ملائشین ہائی کمشنر، وفاقی وزیر سے ملاقات

ملائشین سرمایہ کاروں کیلیے ایل پی جی، ریفائنری اپ گریڈیشن سیکٹر پرکشش ہیں، ندیم بابرفوٹو: فائل

وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے ملائشین سرمایہ کاروں کو حکومتی کمپنیوں کے حصص کی نیلامی شریک ہونے کی دعوت دیدی۔

وفاقی وزیر اور وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے پٹرولیم ندیم بابر سے گذشتہ روز ملائشیا کے ہائی کمشنر اکرام محمد ابراہیم نے ملاقات کی۔ ملاقات میں عمرایوب نے ان سے کہا کہ ملائشین سرمایہ کار تیل و گیس کے آکشن میں بھی شریک ہوں۔

واضح رہے کہ حکومت سرکاری کمپنیوں کے حصص کی نیلامی کا فیصلہ کرچکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پہلے مرحلے میں تیل و گیس کے 18 بلاک میں بھی غیرملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ لگانے کی پیشکش کی جائے گی۔ ملائشین ہائی کمشنر سے ملاقات کے دوران ندیم بابر نے کہا کہ پیٹروناس اوجی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور ماری پٹرولیم کے حصص خرید سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیٹروناس کے لیے پاکستان میں ایل این جی انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ میں مواقع موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا ملائشین سرمایہ کار ایل پی جی، ریفائنری اپ گریڈیشن جیسے شعبوں میں فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔


ملائشین ہائی کمشنر نے وزیراعظم عمران خان کے آئندہ دورہ ملائشیا سے متعلق تیاریوں پر وفاقی وزیر اور مشیرخصوصی کی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ ملائشیا سمجھتا ہے کہ پاکستان میں عمومی طور پر ہر شعبے اور بالخصوص شعبہ توانائی میں بے حد پوٹینشل ہے۔

حکومت نے حال ہی میں حصص کی نیلامی کے لیے مالیاتی مشیروں کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔ قبل ازیں یہ افواہیں گردش کررہی تھیں کہ حکومت او جی ڈی سی ایل کے حصص 10 فیصد رعایت پر نیلام کرے گی۔ وزارت خزانہ نے اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے نجکاری کمیشن اور ایس ای سی پی سے تحفظات کا اظہار کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کے بعد حکومت کو اسٹریٹجک پارٹنرز جیسے ایکسپلوریشن کمپنیوں کو حصص کی پیش کش کرنی چاہیے جو ایکسپلوریشن کی سرگرمیوں میں سرمایہ بھی لگائیں۔ نجکاری کمیشن آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے او جی ڈی سی میں اپنے 7 فیصد تک حصص کی نیلامی کے لیے مالیاتی مشیر کی تقرری کے مرحلے میں ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کی تکمیل کے لیے پاکستانی حکومت، حکومتی سطح پر ڈیل کرنے کی بھی متمنی ہے اور اس سلسلے میں روس، چین اور سعودی عرب کو او جی ڈی سی اور پی پی ایل میں اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی پیش کش کی گئی ہے۔ اگر حکومتی سطح پر ڈیل ہوجاتی ہے تو اسٹریٹجک اہمیت کے پیش نظر یہ پاکستان کے لیے مفید ہوگا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں اوجی ڈی سی کے حصص کی فروخت سے کمپنی میں حکومت کی شیئرہولڈنگ 85فیصد سے 78فیصد تک گرجائے گی اور نجی پارٹیوں کی شیئرہولڈنگ بڑھ جائے گی۔ اس سے انھیں او جی ڈی سی کے بورڈ میں ایک ڈائریکٹر کی تقرری کا اختیار بھی مل جائے گا۔
Load Next Story