پاکستان 2024ء میں پہلی الیکٹرانکس لیبارٹری قائم کرے گا
سولر سیل بنانے کی لیبارٹری ہے نہ مصنوعی ذہانت اور الیکٹرانکس کا معیار جانچنے کا نظام
سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نسیم نواز نے کہا ہے پاکستان 2024 ء میں پہلی الیکٹرانکس لیبارٹری قائم کرے گا۔
سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نسیم نوازنے چیئرمین ساجد مہدی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا الیکٹرانکس کے حوالے سے کنٹرول کا نظام پاکستان کے پاس نہیں، ریفریجریٹر تک کا معیار نہیں جانچ سکتے، سولر سیلز کی درآمد پر ڈیوٹی ہے تاہم سولر پینل پرنہیں، یہاں تیار ہونے والے سولر پینلز مہنگے ہیں۔
ملک میں سولر سیل بنانے کی لیبارٹری ہے نہ مصنوعی ذہانت اور الیکٹرانکس کا معیار جانچنے کا نظام، حکومتی ادارے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی بنائی مصنوعات استعمال ہی نہیں کرتے۔ ہم مصنوعات تیار کرکر کے تھک گئے، کوئی محکمہ لینے کیلیے تیار نہیں، چشمہ بیراج کیلیے اسٹریٹ لائٹس تیار کیں جو زیر استعمال نہیں لائی گئیں، نینو ٹیکنالوجی فلٹر یو این ڈی پی نے لے لیا، محکمے ہچکچاتے رہے۔
سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نسیم نوازنے چیئرمین ساجد مہدی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا الیکٹرانکس کے حوالے سے کنٹرول کا نظام پاکستان کے پاس نہیں، ریفریجریٹر تک کا معیار نہیں جانچ سکتے، سولر سیلز کی درآمد پر ڈیوٹی ہے تاہم سولر پینل پرنہیں، یہاں تیار ہونے والے سولر پینلز مہنگے ہیں۔
ملک میں سولر سیل بنانے کی لیبارٹری ہے نہ مصنوعی ذہانت اور الیکٹرانکس کا معیار جانچنے کا نظام، حکومتی ادارے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی بنائی مصنوعات استعمال ہی نہیں کرتے۔ ہم مصنوعات تیار کرکر کے تھک گئے، کوئی محکمہ لینے کیلیے تیار نہیں، چشمہ بیراج کیلیے اسٹریٹ لائٹس تیار کیں جو زیر استعمال نہیں لائی گئیں، نینو ٹیکنالوجی فلٹر یو این ڈی پی نے لے لیا، محکمے ہچکچاتے رہے۔