معروف نعت خواں مظفر وارثی کی آج نویں برسی منائی جارہی ہے

مظفر وارثی کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی بھی عطا کیا گیا تھا


ویب ڈیسک January 28, 2020
فلمی دنیا سے کنارہ کشی کے بعد مظفر وارثی کی ساری توجہ نعت گوئی پرمرکوز ہوگئی تھی فوٹوفائل

اردو کے ممتاز شاعر اور نعت خواں مظفر وارثی کی نویں برسی آج منائی جارہی ہے۔

مظفر وارثی 23 دسمبر 1933ء کو میرٹھ میں پیدا ہوئے تھے ان کا اصل نام محمد مظفر الدین صدیقی تھا۔ ان کے والد الحاج محمد شرف الدین احمد، صوفی وارثی کے نام سے معروف تھے۔ آپ کی وجہ شہرت لازوال حمد اورنعتیں تخلیق کرنا ہے۔

مظفر وارثی ایک خوش گو شاعر تھے اورانہیں فصیح الہند اورشرف الشعرا کے خطابات عطا ہوئے تھے، قیام پاکستان کے بعد مظفر وارثی نے لاہور میں اقامت اختیار کی اور جلد ہی ان کا شمار ممتاز شعراء کرام میں ہونے لگا۔

مظفر وارثی کی مشہور نعتوں میں یارحمت اللعالمین، ورفعنالک ذکرک، تو کجا من کجا اور حمدیہ کلام میں مشہور حمد کوئی تو ہے جو نظام ہستی چلا رہا ہے سرفہرست ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری مظفر وارثی کے بغیر ادھوری تھی۔

فلمی دنیا سے کنارہ کشی کے بعد ان کی ساری توجہ نعت گوئی پرمرکوز ہوگئی تھی۔ مظفر وارثی کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی بھی عطا کیا گیا، فلمی اور قلمی دنیا کا یہ درخشندہ ستارہ 28جنوری 2011 کو اس جہانِ فانی سے کوچ کر گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں