ایفی ڈرین کیس مخدوم شہاب موسیٰ گیلانی کی عبوری ضمانتیں خارج گرفتاری کا حکم

کوٹے کیلیے دبائوڈالاگیا،عدالت،عدم پیشی پردونوں ملزمان گرفتاری سے بچ گئے،اے این ایف نے ٹیم تشکیل دیدی

کوٹے کیلیے دبائوڈالاگیا،عدالت،عدم پیشی پردونوں ملزمان گرفتاری سے بچ گئے،اے این ایف نے ٹیم تشکیل دیدی، موسیٰ گیلانی،مخدوم شہاب ( فوٹو : ایکسپریس )

KARACHI:
لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس خواجہ امتیازاحمداورجسٹس عبادالرحمین لودھی پرمشتمل ڈویژن بینچ نے ایفی ڈرین کیس میںنامزدوفاقی وزیرمخدوم شہاب الدین اور رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کرکے ان کی فوری گرفتاری کاحکم دے دیاہے۔

دونوںملزمان فیصلہ سننے کیلیے عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس کے باعث ان کی گرفتاری کیلیے جاری ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور چھاپے کیلیے جاری سرچ وارنٹ بھی بحال ہوگئے ہیں،اے این ایف کی تفتیشی ٹیم نے دونوںکی گرفتاری کیلیے اسپیکرقومی اسمبلی سے اجازت بھی مانگ لی ہے جبکہ انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت کے جج ظفراقبال چوہدری نے اسی کیس کے2ملزمان تنویر حسین شیرازی اور چوہدری عبدالوحید کو باعزت بری کردیاجبکہ مزید 2 ملزمان ہاشم خان ترین اور احسان الرحمٰن کوبھی اے این ایف کی رپورٹ پر بری کرنے کی درخواستیںمنظورکرتے ہوئے سماعت کل بدھ تک ملتوی کردی۔

دیگرگرفتار 3 ملزمان سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ ،ڈرگ کنٹرولر شیخ انصار احمد اور ڈینس کمپنی کے سابق ڈائریکٹر عنصر فاروق کی ضمانت کی درخواستیں بھی سماعت کیلیے منظور کرتے ہوئے اے این ایف سے 5ستمبر کو جواب اور ریکارڈ طلب کر لیاہے۔ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیاہے کہ بادی النظرمیںمخدوم شہاب اورعلی موسیٰ گیلانی نے ایفی ڈرین کوٹے کی الاٹمنٹ کیلیے غیر قانونی دباؤ ڈالا،اس کااندرون ملک استعمال بھی نہیں کیا گیا،کوٹاحاصل کرنے والی کمپنی کے ڈائریکٹر عنصر فاروق کا وفاقی وزیر کے مبینہ فرنٹ مین انجم شاہ کودیاجانے والے 60لاکھ روپے کے چیک کا معاملہ بھی سنگین ہے ۔


دونوں وعدہ معاف گواہان نے بھی کوٹے کی الاٹمنٹ میں کرپشن اور سیاسی دبائوکے بارے میں بیان دیا ہے ، اس لیے تفتیش مکمل کرنے کیلیے عبوری ضمانتیں منسوخ کی جاتی ہیں۔ فیصلہ سنانے سے قبل جسٹس عبادالرحمٰن لودھی نے پٹیشنرز(ملزمان) کی موجودگی سے متعلق استفسارکیا گیاتووکلائے صفائی نے بتایاکہ عدالت نے انھیںطلب نہیں کیا تھا،عدالت نے کہا کہ وکلاکو جاری کردہ نوٹس ان کی طلبی کیلیے بھی تھے، ملزمان کانہ آنا بھی ضمانت کی منسوخی کیلیے کافی ہوتاہے، اس کے ساتھ ہی جسٹس خواجہ امتیاز نے محفوظ فیصلہ سنایا،مخدوم شہاب کے وکیل عبدالرشید شیخ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایاکہ فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر یںگے۔

وفاقی وزیر گرفتاری نہیں دے رہے بلکہ سپریم کورٹ جانے کا قانونی حق استعمال کیا جائے گا۔صرف وعدہ معاف گواہ کے بیان پر سزا نہیں دی جاسکتی،علی موسیٰ گیلانی کے وکیل چوہدری فیصل نے کہا کہ فیصلہ غیر قانونی ہے، اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رہے ہیں جبکہ اے این ایف کے پراسیکیوٹر شاہد عباسی نے کہا کہ فیصلہ میرٹ پر ہے،دونوں ملزمان کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں۔

سپریم کورٹ جانا سائل کا حق ہے، وہاں بھی ثبوت پیش کریںگے، عدالتوں پر سوالات اٹھانا سیاسی فیشن بن چکا ہے۔ این این آئی کے مطابق ملزمان کے وکلاآج منگل کوسپریم کورٹ میںفیصلے کے خلاف اپیل دائر کریںگے۔آن لائن کے مطابق جوائنٹ ڈائریکٹراے این ایف لیفٹیننٹ کرنل توقیر نے بتایا کہ ملز ما ن کی گر فتا ر ی کیلیے خصوصی ٹیم تشکیل د ے د ی گئی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story