لاہور:
عالمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے ایران کے جوہری پلانٹ سے متعلق رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 ماہ میں ایران نے اپنے ایٹمی پروگرام میں کوئی خاص پیشرفت نہیں کی ہے۔
عالمی ایجنسی نے ایران کے شہر آراک میں لگے جوہری پلانٹ ''ہیوی واٹر ری ایکٹر'' سمیت مختلف جوہری پلانٹس کا تفضیلی جائزہ لینے کے بعد اپنی جائزہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے ایجنسی نے ایران کے مختلف جوہری پلانٹس کا معائنہ کیا جس سے پتہ چلا کہ ایران نے حسن روحانی کے صدر منتخب ہونے کے بعد گزشتہ 3 ماہ میں اپنے جوہری پلانٹس اور موجودہ پلانٹس میں یورینیم کی افزودگی میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا۔
اس رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد خیال کیا جارہا ہے کہ یہ رپورٹ ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے درمیان 20 نومبر کو دوبارہ شروع ہونے والے مذاکرات میں مثبت کرادر ادا کرے گی تاہم اسرائیل نے ایجنسی کی رپورٹ مسترد کردی ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجیمن نیتھن یاہو کا کہنا ہے کہ رپورٹ سے ان کے خدشات دور نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے عالمی براداری کے خدشات کو دور کرنے کے لئے عالمی توانائی ایجنسی کی ٹیم کو جوہری پلانٹ کا تفتیشی دورہ کرنے کی دعوت دی تھی۔