کالعدم تحریک طالبان نے لاہورمیں سنی اتحادکونسل سےمناظرہ کیلئےمشروط آمادگی ظاہرکردی

مناظرے میں ثالثی کے لئے چیف جسٹس قبول نہیں، مناظرہ اس لئے کررہے ہیں کہ مزیدتباہی سے بچا جاسکے، خالدعمرخراسانی

پاکستان میں حکومتی سیکیورٹی پراعتماد نہیں اس لئے کسی دوسرے ملک میں مناظرہ کی بات کی تھی، خالد عمرخراسانی۔ فوٹو : اے ایف پی

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نےسنی اتحادکونسل سےلاہورمیں مناظرہ کےلئےمشروط آمادگی ظاہرکردی تاہم چیف جسٹس آف پاکستان کوثالث بنانےکی تجویزمستردکردی ہے۔


ایکسیریس نیوز کے مطابق کالعدم تحریک طالبان مہمندایجنسی کے امیرخالدعمرخراسانی نے کہا ہے کہ ملک میں شرعی جدوجہدہماراحق ہے، مناظرہ اس لئے کررہے ہیں کہ مزیدتباہی سے بچا جاسکے، پاکستان میں حکومتی سیکیورٹی پراعتماد نہیں اس لئے کسی دوسرے ملک میں مناظرہ کی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا اگر جمعیت علمائے اسلام ،جمعیت علمائے پاکستان اورتحریک انصاف ضمانت دیں تو لاہورمیں بھی مناظرہ کرنے کو تیارہیں جب کہ مناظرے میں ثالثی کے لئے چیف جسٹس قبول نہیں ہیں کیوں کہ چیف جسٹس عالم دین یا مفتی نہیں اس کے لئے اتحادتنظیمات مدارس ہی بہترہے۔

واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی سید منور حسن کے طالبان کو شہید قرار دیئے جانے کے بیان پر سنی اتحاد کونسل کے مفتیان کرام نے اسے گمراہ کن قرار دیا تھا جس پر طالبان نے کونسل کو مناظرے کا چیلنج دیا تھا جسے قبول کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل نے اپنی 5 شرائط پیش کی تھیں۔

Recommended Stories

Load Next Story