سپریم کورٹ کے حکم پر سندھ پولیس کے 3 افسران کی تنزلی
ایس پی عبدالجبار قائم خانی، ڈی ایس پی حامد بھرگڑی، شہباز مغل شامل ہیں، نوٹیفکیشن جاری
SAN FRANCISCO:
سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر 3پولیس افسران کی تنزلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ایک پولیس افسر کو انٹیلی جنس بیورو میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
جبکہ 75 ایس ایس پیز ، ایس پیز اور ڈی ایس پیز کو منگل (آج) کو چیف سیکریٹری سندھ کی سربراہی میں قائم ریویو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر فوری عملدرآمد کرتے ہوئے سندھ حکومت نے ایس پی ٹیلی کمیونیشن عبدالجبار قائم خانی کی تنزلی کرکے سب انسپکٹر ، صوبائی وزیر فشریز زاہد بھرگڑی کے بھائی حامد علی بھرگڑی کی ڈی ایس پی سے انسپکٹر اور مرزا شہباز مغل کی ڈی ایس پی سے سب انسپکٹر کے عہدے پر تنزلی کردی گئی ہے،
اس کے علاوہ آئی بی سے پولیس میں فرائض انجام دینے والے عبدالوہاب شیخ کی خدمات واپس انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) کے حوالے کرنے کا باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس کی سربراہی میں ریویو کمیٹی کا خصوصی اجلاس چیف سیکریٹری کمیٹی روم میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران پرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ سندھ صدیق میمن ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شاذر شمعون ، سیکریٹری سروسز اقبال درانی ، ہوم سیکریٹری سندھ یونس ڈھاگہ اور آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری نے شرکت کی ۔
اجلاس میں آؤٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کرنے والے پولیس اہلکاروں کے کیسز کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ترقیاں حاصل کرنے والے افسران کو ایک موقع دیتے ہوئے ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی جائے تاکہ وہ اپنے ترقیاں حاصل کرنے کے حوالے سے تفصیلات پیش کرسکیں ۔ ذرائع کے مطابق ریویو کمیٹی کا اجلاس منگل (آج) کو دوبارہ چیف سیکریٹری آفس میں طلب کرلیا گیا ہے اور 75 پولیس افسران بشمول ایس ایس پیز ، ایس پیز اور ڈی ایس پیز کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم جاری کردیا گیا ہے ۔ کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کرکے آؤٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کرنے والے افسران کی تنزلی کے حوالے سے سمری وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کرے گی جن کی منظوری کے بعد وہ افسران جن کا کوئی کارنامہ سامنے نہیں آیا انہیں تنزلی کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ ایک سے زائد آؤٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کرنے والے افسران کی بھی تنزلی عمل میں لائی جائے گی۔
سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر 3پولیس افسران کی تنزلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ایک پولیس افسر کو انٹیلی جنس بیورو میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
جبکہ 75 ایس ایس پیز ، ایس پیز اور ڈی ایس پیز کو منگل (آج) کو چیف سیکریٹری سندھ کی سربراہی میں قائم ریویو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر فوری عملدرآمد کرتے ہوئے سندھ حکومت نے ایس پی ٹیلی کمیونیشن عبدالجبار قائم خانی کی تنزلی کرکے سب انسپکٹر ، صوبائی وزیر فشریز زاہد بھرگڑی کے بھائی حامد علی بھرگڑی کی ڈی ایس پی سے انسپکٹر اور مرزا شہباز مغل کی ڈی ایس پی سے سب انسپکٹر کے عہدے پر تنزلی کردی گئی ہے،
اس کے علاوہ آئی بی سے پولیس میں فرائض انجام دینے والے عبدالوہاب شیخ کی خدمات واپس انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) کے حوالے کرنے کا باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس کی سربراہی میں ریویو کمیٹی کا خصوصی اجلاس چیف سیکریٹری کمیٹی روم میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران پرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ سندھ صدیق میمن ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شاذر شمعون ، سیکریٹری سروسز اقبال درانی ، ہوم سیکریٹری سندھ یونس ڈھاگہ اور آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری نے شرکت کی ۔
اجلاس میں آؤٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کرنے والے پولیس اہلکاروں کے کیسز کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ترقیاں حاصل کرنے والے افسران کو ایک موقع دیتے ہوئے ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کی جائے تاکہ وہ اپنے ترقیاں حاصل کرنے کے حوالے سے تفصیلات پیش کرسکیں ۔ ذرائع کے مطابق ریویو کمیٹی کا اجلاس منگل (آج) کو دوبارہ چیف سیکریٹری آفس میں طلب کرلیا گیا ہے اور 75 پولیس افسران بشمول ایس ایس پیز ، ایس پیز اور ڈی ایس پیز کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم جاری کردیا گیا ہے ۔ کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کرکے آؤٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کرنے والے افسران کی تنزلی کے حوالے سے سمری وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کرے گی جن کی منظوری کے بعد وہ افسران جن کا کوئی کارنامہ سامنے نہیں آیا انہیں تنزلی کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ ایک سے زائد آؤٹ آف ٹرن ترقیاں حاصل کرنے والے افسران کی بھی تنزلی عمل میں لائی جائے گی۔