خیبرپختونخوا میں صحت سہولت پروگرام کو نادرا سے منسلک کرنے کی تیاری مکمل

صحت انصاف کارڈز کے حامل خاندانوں کا باضابطہ ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا

صحت سہولت پروگرام اور نادرا کے مابین جلد معاہدہ طے پاجائے گا، ذرائع محکمہ صحت خیبر پختونخوا فوٹو: فائل

خیبر پختونخوا میں صحت سہولت پروگرام کو نادرا سے منسلک کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے جس کے لئے جلد صحت سہولت پروگرام اور نادرا کے مابین معاہدہ طے پایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق صحت سہولت پروگرام کو پہلے مرحلے میں دسمبر 2015 کو خیبر پختونخوا کے 4 اضلاع میں بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا گیا تھا جب کہ دوسرے مرحلے میں71 فیصد آبادی کو شامل کیا گیا۔ اب تیسرے مرحلے میں پروگرام کا دائرہ کار 100 فیصد آبادی تک بڑھانے کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت اب صوبے میں مزید 1.2 ملین آبادی کو صحت انصاف کارڈز پر منتقل کیا جارہا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب تک صحت انصاف کارڈز کے ذریعے عوام کے علاج 5 ارب 40 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی جاچکی ہے جو کہ اب رواں مالی سال کے آخر تک 7 ارب روپے تک پہنچ جائے گی ۔ نادرا کے ساتھ صحت سہولت پروگرام کو منسلک کرنے کا فیصلہ 18 ماہ قبل کیا گیا تھا تاہم بے نظیر سپورٹ پروگرام کے تحت ڈیٹا کی جانچ پڑتال اور بعض ڈیٹا نکالے جانے سے بھی یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا تاہم اب بتایا جارہا ہے کہ وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کی جانب سے نادرا سے پروگرام کو منسلک کرنے کی درخواست پر آمادگی کا اظہار کردیا ہے جس کے بعد اب اس سلسلے میں تمام کاغذی کاروائی کو تیزی سے نمٹایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے صحت سہولت پروگرام اور نادرا کے مابین نئے قواعد و ضوابط کا بھی تعین کیا جائےگا۔


ذرائع کے مطابق نادرا سے منسلک ہونے کے بعد صحت انصاف کارڈز کے حامل خاندانوں کا باضابطہ ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا۔ جس سے تمام رجسٹرڈ خاندانوں میں نئے پیدا ہونے والے بچوں کا اندراج, اموات اور شادیوں کے حوالے سے معلومات اپ ڈیٹ ہوسکیں گی. اور تمام ڈیٹا کی نظر ثانی بھی کی جاسکے گی. جبکہ اس ڈیٹا سے تمام طبی سروسز کی فراہمی, معیاری سروسز, پینل پر موجود اسپتالوں کی معلومات اور شکایات کا بھی اندراج ہوسکے گا۔ صوبے میں صحت سہولت پروگرام کے تین سال مکمل ہونے پر پروگرام کی نظرثانی شروع کردی۔ جس کے تحت ایسے امراض جس میں کم تعداد میں مریضوں نے رجوع کیا ان کے مفت علاج کو پروگرام سے نکالے جانے کا امکان ہے جب کہ علاج پیکج میں سپائنل سرجری سمیت بعض دیگر امراض کے مفت علاج کو شامل کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

صوبے بھر میں یکم جولائی 2020 سے صحت انصاف پروگرام کے تحت سروسز کی فراہمی باضابطہ شروع کردی جائے گی. جس کے لئے نئی انشورنس کمپنی سے معاہدے کے لئے ٹینڈر بھی جاری کیا جارہا ہے. جلد ہی معاہدے کے بعد تمام صحت سہولت پروگرام کے تحت رجسٹرڈ خاندانوں کا ڈیٹا ویب سائٹ پر جاری کیا جائےگا.

 
Load Next Story