قومی اسمبلی اپوزیشن اتحادیوں کا تیل کی قیمتوں میں اضافے بد امنی کیخلاف واک آؤٹ

اے این پی کااضافے واپس لینے تک بائیکاٹ جاری رکھنے کااعلان،ن لیگ کاسندھ ،بلوچستان حکومتوں سے مستعفی ہو نے کا مطالبہ

اے این پی کااضافے واپس لینے تک بائیکاٹ جاری رکھنے کااعلان،ن لیگ کاسندھ ،بلوچستان حکومتوں سے مستعفی ہو نے کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

اپوزیشن اورحکومت کی اتحادی جماعتوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، ڈرون حملوں، کراچی ،کوئٹہ ،گلگت بلتستان میں دہشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے خلاف قومی اسمبلی سے واک آئوٹ کیا۔

اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت ہوا، ن لیگ کے احسن اقبال نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ حکمران شاہ خرچیوں، کرپشن کی سزا عوام کو دے رہے ہیں ،تیل قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے،جنوبی پنجاب کے چیمپیئن کہاں ہیں ؟کراچی میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے ،ریاست کہیں نظر نہیں آ رہی ہے ۔

سندھ حکومت ناکامی کا اعتراف کر تے ہوئے مستعفی ہو، اس کے ساتھ ن لیگ کے ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے واک آئوٹ کر گئے ۔ایم کیو ایم کے عبدالقادر خانزادہ نے بھی اپنے ارکان کے ہمراہ تیل قیمتوں میں اضافے کیخلاف واک آئوٹ کیا ۔دریں اثناء اے این پی نے پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کیخلاف احتجاجاً کاروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے حکومتی اتحاد میںموجودگی پر نظر ثانی کی دھمکی دی ۔


اے این پی کے پیر حیدر علی شاہ نے کہا کہ ایسے حکومتی اتحاد میں نہیں بیٹھ سکتے جو آئے روز مہنگائی میں اضافے کا اعلان کرے ،جب تک قیمتوں میں اضافہ واپس نہیں لیا جائے گا ہم کاروائی کا حصہ نہیں بنیں گے ۔وفاقی وزیر نوید قمر نے کہا کہ حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر کوئی کنٹرول نہیں، قیمتوں میںکمی پیشی کا فیصلہ اوگرا کرتی ہے۔

نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیرداخلہ آج امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دیں گے اور کوئٹہ ،گلگت میں ٹارگٹ کلنگ سمیت رمشامسیح کے معاملہ پر انکشافات کرینگے۔ رحمن ملک نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ رمشا قوم کی بیٹی ہے، کیس میں سازش بے نقاب کی جارہی ہے،خواتین ،بچیاں کسی بھی عقیدے سے ہوں ،وہ ہماری شہری اور قوم کی بیٹیاں ہیں۔

علاوہ ازیں عبدالقادر گیلانی نے اجلاس میں رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھا لیا، حامد سعید کاظمی نے دہشتگردی میں شہید افراد کیلئے دعا کرائی ،اسمبلی سیشن اجلاس 14ستمبر تک جاری رہے گا ۔آئی این پی کے مطابق ایئر پورٹس سکیورٹی فورسز ترمیم بل 2011اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا جبکہ میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی ترمیم بل 2012منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا گیا۔

Recommended Stories

Load Next Story