کینیڈا اورامریکا سمیت مختلف ممالک میں بچوں کی فحش فلموں کےکاروبار میں ملوث سیکڑوں افراد گرفتار

آسٹریلیا، اسپین، میکسیکو، جنوبی افریقا، ناروے، یونان، آئرلینڈ اور جاپان کے مختلف گروپ اس کاروبار میں ملوث پائے گئے

بچوں کی فحش فلمیں بنانے کے الزام میں گرفتار افراد میں ڈاکٹر، اسکول ٹیچر،سوتیلے ماں باپ اور پادری تک شامل ہیں۔۔ فوٹو: فائل۔

کینیڈا کی پولیس نے امریکا سمیت دیگر ملکوں میں بچوں کی فحش تصاویر اور وڈیوز بنانے اور فروخت کرنے والے 348 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کی پولیس افسر جوانا بیون کے مطابق قابل جرم معاملات پر شکایات کی رپورٹنگ کرنے والی ایک ویب سائیٹ کو کینیڈا کی مقامی کمپنی 'ایووز فلمز' کے بارے میں شکایات موصول ہوئیں جہاں سے تحقیقات کا آغاز ہوا،'ایووز فلمز' دنیا بھر سے بچوں کی فحش تصاویر اور وڈیوز اپنے کارندوں سے خرید کر امریکا اور کینیڈا سمیت دنیا بھر کے 94 ملکوں کو فروخت اور آن لائن جاری کرتی تھی۔


جوانا بیون کا کہنا تھا کہ ''ایووز فلمز'' کا مالک ایک کینیڈین شہری ہے جو 2011 سے حراست میں ہے اس پر الزام ہے کہ اسی نے لوگوں کو بچوں کی وڈیوز فلمانے کے لئے پیسے دیئے۔ تفیتش کے دوران جب متاثرہ بچوں کی شناخت ہوئی تو اس کی تفتیش میں امریکی اہلکار بھی شامل ہوئے اور اس آپریشن کو 'پراجیکٹ اسپیڈ' کا نام دیا گیا ، تحقیقات کا دائرہ بڑھانے پر کئی باتیں منظر عام پر آئیں اور اس میں شامل بین الاقوامی نیٹ ورک کا پتہ چلا جس میں ڈاکٹر، اسکول ٹیچرو دیگر عملہ، سوتیلے ماں باپ اور پادری تک شامل تھے۔

چھاپوں اور تحقیقات کا سلسلہ جاری ہوا تو بات امریکا اور کینیڈا سے آگے بڑھ کر آسٹریلیا، اسپین، میکسیکو، جنوبی افریقا، ناروے، یونان، آئرلینڈ اور جاپان تک جا پہنچی اور پولیس نےلاکھوں تصاویر اور ہزاروں ویڈیوز برآمد کرتے ہوئے 348 افراد کو حراست میں لے لیا جن میں سے کینیڈا میں 108 گرفتاریاں ہوئیں، امریکا میں 76 جب کہ دیگر ممالک سے 146 گرفتاریاں ہوئیں ، اس کے علاوہ 400 سے زائد بچوں کو بھی اس گروہ کے چنگل سے نجات دلائی گئی ہے۔
Load Next Story