سی آئی اے کی خاتون ایجنٹ نےاسامہ بن لادن کا سراغ اور اس کی لاش کی شناخت کی امریکی میڈیا

ابو زبیدہ اور ابو معصاب تک بھی خواتین تفتیش کاروں کی مدد سے پہنچا گیا،امریکی ٹی وی

نادا باکس نامی یہ خاتون عراق میں اس ٹیم کی سربراہی کررہی تھی جس نے القاعدہ کے اہم رہنما الزرقاوی کا پتہ لگایا فوٹو: فائل

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسامہ بن لادن سمیت القاعدہ کے کئی اہم رہنماؤں کا سراغ سی آئی اے کی خاتون ایجنٹ نے لگایا۔

فلمیں چاہیں بالی ووڈ کی ہوں یا ہالی وڈ کی مردوں کو ہی کامیاب تفتش کار اور خطروں سے لڑتا دکھایا جاتا ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران امریکا کی اہم ترین فوجی کارروائیوں کی کامیابی میں خواتین کا ہاتھ ہی رہا ہے جس کی تازہ مثال امریکی میڈیا نے پیش کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن سمیت کئی القاعدہ رہنماؤں کا سراغ لگانے میں سی آئی اے کی خواتین ایجنٹوں نے اہم کردار ادا کیا یہی خواتین اب بھی خالد شیخ محمد اور ابو زبیدہ جیسے اہم القاعدہ رہنماؤں سے تفتیش کررہی ہیں۔


امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لئے کئے گئے آپریشن پر بنائی گئی فلم ''زیرو دارٹ تھرٹی'' میں مایا کا کردار جھوٹا نہیں بلکہ ایک جیتی جاگتی اور حقیقی عورت کا ہے جو اب بھی سی آئی اے میں اسی طرح فعال ہے، نادا باکس نامی یہ خاتون عراق میں اس ٹیم کی سربراہی کررہی تھی جس نے القاعدہ کے اہم رہنما الزرقاوی کا پتہ لگایا اور اسے عراق کے شہر بعقوبہ میں ہلاک کیا، الزرقاوی کا سراغ لگانے والی ٹیم میں نادا باکس اکیلی نہیں تھی بلکہ اس ٹیم میں خواتین کو تین چوتھائی اکثریت حاصل تھی، اسی ٹیم کی خواتین نے گوانتانا موبے میں القاعدہ کے رہنما خالد شیخ محمد اور زین العابدین محمد حسین المعروف ابو زبیدہ کو پہنچا اور ان سے تفتش بھی خواتین اجنٹ ہی کررہی ہیں جن سے امریکا کو اسامہ بن لادن کے پیغام رساں کا نام معلوم ہوا تھا۔

بعد ازاں نادا باکس اور اس کی ٹیم نے ایجنٹوں اور سیٹلائٹ کی مدد سے اسامہ بن لادن کا سرآغ لگایا اور اس سلسلے مین شواہد جمع کئے، نادا باکس ہی نے اسامہ بن لادن ک لاش کی شناخت کی، امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو کے دوران نادا باکس کا کہنا تھا کہ بحیثیت عورت سی آئی اے کی خواتین ایجنٹ زیادہ فعال اور بڑے پیمانے پر دہشت گردی کو دیکھتی ہیں ، نائن الیون کے بعد ان ہی خواتین نے عہد کیا کہ اب دہشت گرد ان کے ملک کے ساتھ مزید کچھ نہیں کرسکتے وہ اپنے بچوں کو ان کے حملوں سے بچائیں گی اور یہی وجہ ہے کہ آج امریکی سی آئی اے میں خواتین کی تعداد مردوں کے برابر ہی ہے۔

 
Load Next Story