اخوان المسلون اور اتحادی جماعتوں کی مصری حکومت کو غیرمشروط مذاکرات کی پیشکش
اخوان المسلون اور اس کی اتحادی جماعتیں ملک میں سیاسی استحکام کی خاطر مذاکرات کے لئے تیار ہیں، امام یوسف
مصر کی سابق حکمراں جماعت اخوان المسلون اور اس کی اتحادی جماعتوں نے فوج نواز قائم مقام حکومت کو معزول صدرمحمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال کے خاتمے کے لئے مذاکرات کی پیش کش کر دی ہے۔
اخوان المسلون اور اس کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری صدر محمد مرسی کی معزولی کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال سے ملک کو نکالنے کے لئے تمام انقلابی اور سیاسی جماعتیں اور محب وطن شخصیات مذاکرات کی میز پر اکھٹے ہو جائیں۔ اسلام پسند اتحادی جماعتوں کی جانب سے جاری بیان میں فوج نوازحکومت کے خلاف پر امن احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ عوام کے مفاد میں مذاکرات کے لئے بھی تیار ہیں۔
اخوان المسلون کی اتحادی جماعت سے تعلق رکھنے والے امام یوسف کا کہنا تھا کہ ملکی مفاد میں اسلامی اتحاد کی جانب سے بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے ذریعے لچک کا مظاہرہ کیا گیا ہے، ہماری جانب سے مذاکرات کے لئے کسی قسم کی شرط نہیں رکھی گئی اور دوسری جانب سے بھی مذاکرات کے لئے شرائط نہیں ہونی چاہیئں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا مقصد مسئلے کا جمہوری حل ہونا چاہئے، ہماری خواہش ہے کہ مذاکرات جلد ازجلد شروع ہو جائیں۔
امام یوسف کا کہنا تھا اخوان المسلون اور اس کی اتحادی جماعتیں ملک میں سیاسی استحکام کی خاطر مذاکرات کے لئے تیار ہیں، ہم مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں اور ضروری نہیں کہ اس کے لئے ہم حکومت میں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے قبل گرفتار کئے گئے تمام افراد کو رہا کر دیا جائے اور تمام اسلامی نشریاتی اداروں کو دوبارہ سے بحال کیا جائے جنھیں محمد مرسی کی گرفتاری کے بعد بند کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مصری فوج نے جولائی میں ملک کے پہلے آئینی صدر محمد کی حکومت کو برطرف کر کے ملک میں مارشل لا لگا دیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں مظاہروں میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
اخوان المسلون اور اس کی اتحادی جماعتوں کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مصری صدر محمد مرسی کی معزولی کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال سے ملک کو نکالنے کے لئے تمام انقلابی اور سیاسی جماعتیں اور محب وطن شخصیات مذاکرات کی میز پر اکھٹے ہو جائیں۔ اسلام پسند اتحادی جماعتوں کی جانب سے جاری بیان میں فوج نوازحکومت کے خلاف پر امن احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ عوام کے مفاد میں مذاکرات کے لئے بھی تیار ہیں۔
اخوان المسلون کی اتحادی جماعت سے تعلق رکھنے والے امام یوسف کا کہنا تھا کہ ملکی مفاد میں اسلامی اتحاد کی جانب سے بغیر کسی شرط کے مذاکرات کے ذریعے لچک کا مظاہرہ کیا گیا ہے، ہماری جانب سے مذاکرات کے لئے کسی قسم کی شرط نہیں رکھی گئی اور دوسری جانب سے بھی مذاکرات کے لئے شرائط نہیں ہونی چاہیئں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا مقصد مسئلے کا جمہوری حل ہونا چاہئے، ہماری خواہش ہے کہ مذاکرات جلد ازجلد شروع ہو جائیں۔
امام یوسف کا کہنا تھا اخوان المسلون اور اس کی اتحادی جماعتیں ملک میں سیاسی استحکام کی خاطر مذاکرات کے لئے تیار ہیں، ہم مسئلے کا سیاسی حل چاہتے ہیں اور ضروری نہیں کہ اس کے لئے ہم حکومت میں ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے قبل گرفتار کئے گئے تمام افراد کو رہا کر دیا جائے اور تمام اسلامی نشریاتی اداروں کو دوبارہ سے بحال کیا جائے جنھیں محمد مرسی کی گرفتاری کے بعد بند کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مصری فوج نے جولائی میں ملک کے پہلے آئینی صدر محمد کی حکومت کو برطرف کر کے ملک میں مارشل لا لگا دیا تھا جس کے بعد سے ملک بھر میں مظاہروں میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔