نگران سیٹ اپ نئے صوبے پی پی اورن لیگ کے آج مذاکرات ہونگے

ن لیگ صوبوں کے بارے میں کمیشن کوصرف پنجاب تک رکھنے کی مخالفت کرے گی


Zia Khan September 04, 2012
ن لیگ صوبوں کے بارے میں کمیشن کوصرف پنجاب تک رکھنے کی مخالفت کرے گی

حکومت اوراپوزیشن میں نگران سیٹ اپ اورنئے صوبوں کی تشکیل کیلیے کمیشن کے معاملات پر آج (منگل ) مذاکرا ت ہوں گے۔

ان مذاکرات میں نیب کے بارے میں مسودہ قانون پربھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔حکومت کی طرف سے وفاقی وزرا خورشیدشاہ اورنویدقمر جبکہ مسلم لیگ ن کی طرف سے اسحاق ڈار ،پرویزرشید اورسردارمہتاب عباسی اپنے اپنے وفودکی نمائندگی کریںگے۔اس سے قبل مری میں نوازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ ن لیگ صوبوں کے بارے میں کمیشن کی ازسرنوتشکیل کا مطالبہ کرے گی۔

تاکہ اسے پنجاب کی تقسیم کی حدتک ہی محدود نہ رکھا جائے بلکہ اس کا دائرہ کارقومی سطح تک بڑھایاجائے۔نوازشریف کے معتمدایک مسلم لیگی لیڈر نے ایکسپریس ٹریبیون کوبتایاکہ صرف پنجاب ہی نہیں جہاں کہیںبھی لوگ نئے صوبے کا مطالبہ کرتے ہیں کمیشن کواس کا جائزہ لیناچاہیے۔

اگرپنجاب کا ہی معاملہ ہوا توسارے ارکان پنجاب سے لینے اوراس کی سربراہی مسلم لیگ ن کو دینے کا مطالبہ کیاجائے گا۔پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کا صوبہ بناناچاہتی ہے لیکن مسلم لیگ ن بہاولپورصوبہ کابھی مطالبہ کررہی ہے۔مسلم لیگ ن ہزارہ صوبہ اورفاٹا کوصوبہ کا درجہ دینے کی بھی حمایت کرتی ہے۔

مسلم لیگ کے اس لیڈرکا کہناتھا کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے ان کی پارٹی کمیشن کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پیپلزپارٹی صوبوں کے مسئلہ پرسیاست کررہی ہے جوٹھیک نہیں۔آج کے اجلاس میں دونوں پارٹیوں کے رہنما نگران سیٹ اپ کا جائزہ لیں گے جس کی نگرانی میں عام انتخابات کرائے جائیں گے۔

مسلم لیگ کے لیڈرکا کہناتھاکہ ان کی پارٹی کونگران وزیراعظم بلوچستان سے لینے کے معاملے میں تمام اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل ہے تاہم پیپلزپارٹی اس بارے میں خاموش ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں