خیبرپختونخوا کڈنی اسپتال کے آپریشن تھیٹرز ایک ہفتے کیلئے بند کرنیکی سفارش

سفارشات میں کہا گیا ہے کہ بندش کے دوران آپریشن تھیٹرز کو دھوکر صاف کیا جائے گا اور اسپرے کیا جائے گا


/شاہدہ پروین January 30, 2020
اجلاس میں آپریشن تھیٹرز میں مریضوں میں انفیکشن پھیلنے کی صورتحال کا جائز ہ لیا گیا فوٹوفائل

صوبے کے سب سے بڑے امراض گردہ کے اسپتال انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیسیزز حیات آباد میں مریضوں کی دوران سرجری انفیکشن سے متاثر ہونے کے باعث اسپتال کے آپریشن تھیٹرز ہنگامی بنیادوں پر ایک ہفتے کے لئے بند کرنے کی سفارش کر دی گئی۔

ذرائع کے مطابق اسپتال کے ڈیپارٹمنٹ آف یوآرلوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ کی جانب سے اس سلسلے میں اسپتال انتظامیہ کو باضابطہ سفارش کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسروں اور سینئر فیکلٹی کا اجلاس ہوا جس میں آپریشن تھیٹرز میں مریضوں میں انفیکشن پھیلنے کی صورتحال کا جائز ہ لیا گیا اور اس کے خاتمے کے لئے سفارشات تیار کی گئیں۔

اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹرز کو بھیجی گئیں سفارشات میں کہا گیا ہے کہ بندش کے دوران آپریشن تھیٹرز کو دھوکر صاف کیا جائے گا اسپرے کیا جائے گا اور انفیکشن کے خاتمے کی تصدیق کے بعد آپریشن تھیٹرز کھولے جائیں گے۔

اجلاس میں انفیکشن کے پھیلاؤ کی ممکنہ وجوہات کی نشاندہی کی گئی جس کے مطابق آپریشن تھیٹرز کے نرسز باقاعدہ تربیت یافتہ نہیں ہیں اور جلدی تبدیل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان میں ہاتھ دھونے اسکربنگ کی تکنیک کی کمی ہے۔ او ٹی، آئی سی یو، ٹرانسپلانٹ آئی سی یو اور ایمرجنسی اسٹاف کو مخصوص کیا جائے اور پھر باقاعدہ تربیت دی جائے جبکہ باقاعدہ مانیٹرنگ بھی کی جائے۔

دوران اجلاس کہا گیا آلات کی کمی اور مریضوں کی زائد تعداد کی وجہ سے انفیکشن پھیل رہا ہے لہٰذا ہر او ٹی(آپریشن تھیٹر) کو آلات فراہم کئے جائیں آپریشن تھیٹرز میں مختلف اداروں کے ٹرینیرز کی وجہ سے رش بڑھ گیا ہے اس لئے او ٹیز میں رش کے خاتمے کے لئے اداروں سے معاہدے منسوخ کئے جائیں فٹیگ بھی انفیکشن کی ایک بڑی وجہ ہے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے صفائی اور اسٹرلائزیشن کے لئے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ ایمرجنسی کیس سے ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں سینئر کی نگرانی میں نمٹا جائے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |