نیب ترامیم پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن اختلافات کا شکار

نیب ترامیم پر پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے الگ الگ مسودہ حکومت کے حوالے کیا ہے


ویب ڈیسک January 31, 2020
نیب ترامیم پر پی پی اور ن لیگ نے الگ الگ مسودہ حکومت کے حوالے کیا ہے فوٹو: فائل

نیب ترامیم پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ تقسیم کا شکار ہوگئیں اور دونوں جماعتوں نے الگ الگ مسودہ حکومت کے حوالے کردیا ہے۔

نیب ترامیم پر پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے مشترکہ مسودہ دینے پر اتفاق کیا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے نیب ترامیم پر اب اپنا اپنا مسودہ حکومت کے حوالے کردیا ہے، پیپلزپارٹی کو مسلم لیگ (ن) کی تجویز کی گئی نیب ترامیم پسند نہیں آئیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ حکومت ہم سے فاروق ایچ نائیک کے سینیٹ کمیٹی سے منظور شدہ مسودہ پر بات کرے، حکومت اپوزیشن کی تجویز کی گئی نیب ترامیم کا پیر کو جائزہ لیکر منگل کو جواب دے گی جب کہ نیب ترامیم پر حکومت اور اپوزیشن کی منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میٹنگ ہوگی۔

مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ 50 کروڑ روپے یا اس سے کم بدعنوانی کا مقدمہ نیب کے دائرہ اختیار سے نکال دیا گیا ہے، پانچ سو ملین سے کم کا مقدمہ اینٹی کرپشن کو دیکھنا چاہیے اور نیب عدالت کے پاس ضمانت کا اختیار ہونا چاہیے۔

مجوزہ ترمیم میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزم کو تحویل میں لے کر تحقیقات کے طریقہ کو ختم ہونا چاہیے جب کہ نیب مقدمات کے ذریعہ میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، ریفرنس دائر ہونے تک نیب افسران کسی انکوائری کو پبلک نہیں کریں گے جب کہ گرفتاری کے احکامات دینے کے چیئرمین نیب کے اختیارات ختم کر دیئے جائیں۔

مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ الزام لگنے پر کسی کو گرفتارنہیں کیا جاسکے گا جب کہ غلط الزام لگانے یاغلط تفتیش کرنے والا نیب افسر جواب دہ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں