شہریوں کے اغوا میں ملوث 4 ملزمان گرفتار اسلحہ برآمد

ملزمان نے کپڑے کے تاجراور آئل ڈیلر کو اغوا کرکے تاوان لیا،ایس ایس پی


Staff Reporter November 17, 2013
تفتیش کے دوران ملزمان نے 2 افراد محمد سے اغوا اور تاوان کی بھاری رقم وصول کرکے انہیں رہا کرنے کی ورادات کا اعتراف کیا۔ اے ایف پی / فائل

اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے نارتھ ناظم آباد میں کارروائی کرتے ہوئے اغوا برائے تاوان ، بھتہ خوری ، قتل اقدام قتل اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث گروہ کے سرغنہ کو4 ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا۔

گروہ کا سرغنہ علی محمد 2008 میں جیل سے پے رول پر رہا ہوا تھا ،یہ بات ایس ایس پی ایس آئی یو (سی آئی اے ) محمد فاروق اعوان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے نارتھ ناظم آباد عبداﷲ کالج کے قریب خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے رکشے اور موٹر سائیکل پر سوار 5 ملزمان محمد اقبال ولد عبدل بھائی ، سید شہزاد شاہ ولد سید نوران شاہ ،محمد رضوان عرف خشکا ولد محمد حاجی اور علی گوہر ولد حبیب احمد کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 2 رپیٹرز، 3 پستول اور متعدد گولیاں برآمد کر لیں۔

انھوں نے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان نے خواجہ اجمیر نگری تھانے کی حدود سے 2 افراد محمد علی اور مشتاق احمد کے اغوا اور تاوان کی بھاری رقم وصول کرکے انہیں رہا کرنے کی ورادات کا اعتراف کیا۔



ملزمان نے سرجانی ٹائون کے علاقے سے محمد نواز اورعوامی کالونی کے علاقے سے سنار کا کام کرنے والے ناصر اور اس کے بیٹے شوکت کو اغوا کیا اور تاوان کی رقم وصول کرنے کے بعد رہا کردیا ،انھوں نے بتایا کہ ملزمان نے کورنگی کے علاقے سے کپڑے کے تاجر محمد اعجاز انصاری اور منگھوپیر سے آئل شاپ کے مالک سجاول خان کو اغوا کیا اور بھاری تاوان کی رقم کی ادائیگی کے بعد رہا کیا ۔

فاروق اعوان نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نیو کراچی صنعتی ایریا میں واقعے فیکٹری اور دکانداروں سے بھتہ وصول کیا کرتے تھے اور ملزمان نے بھتہ نہ دینے پر ٹائروں کی دکان کے مالک نعیم نامی شخص کی دکان پر بھی فائرنگ کی تھی جبکہ ملزم شہزاد شارع نور جہاں تھانے میں درج قتل کے مقدمے میں مفرور ہے ، گروہ کا سرغنہ علی محمد 2008 میں جیل سے پے رول پر رہا ہوا تھا،گرفتار ملزمان کا تعلق کسی سیاسی و مذہبی جماعت سے نہیں ہے اور ایک اندازے کے مطابق گرفتار ملزمان نے اب تک اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کی وارداتوں کے نتیجے میں کروڑوں روپے وصول کر چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں