ڈراموں میں اکثر والد کا کردار مرنے کے لیے ہی ہوتا ہے محمد احمد

مقبول ڈرامہ سیریل ’’عہد وفا‘‘ واحد ڈرامہ ہے جس کی آخری قسط تک میں زندہ ہوں، محمد احمد

مقبول ڈرامہ سیریل ’’عہد وفا‘‘ واحد ڈرامہ ہے جس کی آخری قسط تک میں زندہ ہوں، محمد احمد (فوٹو: فائل)

معروف مصنف و اداکار سید محمد احمد کا کہنا ہے کہ ڈراموں میں والد کا کردار مرنے کے لیے ہی ہوتا ہے۔

''سنو چندا''، ''میرے پاس تم ہو'' اور ''عہدِ وفا'' جیسے مشہور ڈراموں میں والد کا کردار ادا کرنے والے محمد احمد نے احسن خان کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے والد کے کردار سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ڈرامہ کرنے سے قبل میرا سوال ہوتا ہے کہ مجھے کون سی قسط میں مرنا ہے؟

اداکار محمد احمد نے کہا کہ میرا تجزیہ ہے کہ رائٹر کو جب پتا چلتا ہے کہ ڈرامے کی ریٹنگ کم ہونے والی ہے تو وہ باپ کے کردار کو مار دیتا ہے، والد کے مرنے کی قسط چوتھی ہوتی ہے اگر اس قسط سے بچ جائے تو آٹھویں میں یا پھر بارہویں قسط میں یہ کردار ضرور مر جاتا ہے کیوں کہ انہوں نے یہ کردار اسی وجہ سے رکھا ہوتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ڈراموں میں اگر اداکارہ کم مظلوم لگ رہی ہے نہ اس کے ساتھ وہ ظلم ہو رہے ہیں جوکہ اکثر ڈراموں دکھائے جاتے ہیں تو اس صورت حال میں میں ہدایتکار کو کچھ سمجھ نہیں آتا تو وہ باپ کو ہی مار دیتے ہیں، اسی لیے باپ کے کردار کو ڈرامے میں شامل کیا جاتا ہے۔

یہ پڑھیں: اپنے کیریئر کا آغاز کلاسیکل رقص سے کیا، اداکار محمد احمد

محمد احمد کا کہنا ہے کہ اب تک کے کئی ڈراموں میں مرچکا ہوں لیکن ''عہدِ وفا'' واحد ڈرامہ ہے جس کی آخری قسط تک میں زندہ ہوں کیوں کہ میں نے واضح الفاظ میں کہہ دیا تھا کہ مجھے اس ڈرامے میں نہیں مرنا۔
Load Next Story