ریلوے کوایم ایل ون ہی ٹھیک کر سکتا ہے شیخ رشید

حکومت ریلوے کی پنشن کی ذمہ داری بھی لے لے تو خسارہ 4سال میں ختم کر دیں گے

وفاقی وزیربرائے ریلوے کا  ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ دی ریویو‘‘ میں اظہارخیال فوٹو: فائل

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشیدنے کہا ہے کہ اپنی پرفارمنس پر بات کرنا تو اپنے منہ میاں مٹھوبننے والی بات ہے جب آپ حادثات کی بات کرتے ہیں بڑے حادثے چار یا تین پیش آئے ہیں3ہزارہمارے ریلوے کراسنگ ایسے ہیں جہاں کوئی جنگلہ یا پھاٹک ہی نہیں ہے اوروہ جوان مین ریلوے کراسنگ ہیں وہاں ہر دوسرے تیسرے دن کوئی نہ بندہ حادثے کاشکارہوتاہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام'' دی ریویو'' میں کامران یوسف اورشہبازراناسے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ چیف جسٹس صاحب نے جوکیس سناہے وہ2013سے لیکر2017تک کا پچھلی حکومت کاہے،ہماراکیس جون میں لگے گا اور لوگوںکوپتہ چلے گاکہ ہم نے کوئی کام کیاہے یا نہیں،ہم نے ایک روپے کی پرچیز نہیں کی اورہماراایک ہی مشن ہے کہ ریلوے کوایم ایل ون ہی ٹھیک کرسکتاہے ورنہ چاہے شیخ رشیدہویاخواجہ سعد رفیق ہویلوے ٹھیک نہیں ہو سکتا۔


انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دورمیں سارے اضافے کم کیے ہیں ہم نے چھ چارارب روپے زیادہ کمایاہے ہمارا خسارہ پہلے چالیس بلین تھا انھوں نے چھتیس ارب کیا اورہم اسے32پرلے آئے تیل کی قیمتیں بھی بڑھی ہیں اورپنشن میں بھی اضافہ ہواہے،پنشن حکومت کے ذمے ہوتی ہے اگردوسرے محکموں کی طرح حکومت ریلوے کی پنشن کی ذمہ داری بھی لے لے تو توہم خسارہ پانچ سال کی بجائے چارسال میں ختم کر دیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ ہماری اتنی بڑی پنشن ہونے والی ہے کہ پانچ سالوں میں ہمارے سات ہزارکے قریب لوگ ریٹائرہونے جا رہے ہیں جوایک خاص بیج میں آئے تھے،ہم نے اپنے ستراسی لاکھ مسافربڑھائے ہیں، اس وقت ہماری بارہ سے تیرہ فریٹ ٹرینیں چل رہی ہیں بعض اوقات پندرہ بھی چل جاتی ہیں دھندہوتوسات آٹھ پر آجاتی ہیںہم سات آٹھ کے ٹارگٹ کوبارہ تیرہ پرلے گئے ہیں ہم نے کوئی چیز درآمدنہیں کی نہ کوئی انجن اب کوچزکے ٹینڈرلگے ہوئے ہیں ہردفعہ یہ سنگل ٹینڈرہوتے ہیں اس کابھی کوئی حل سوچناہے اسے ای سی سی سے کابینہ میں لیکر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مینٹیننس ٹریک اورایم ایل ون بھی ہم نے جاناہے توہم دس سال سے یہ گناہ کررہے ہیں کہ نہ توہم نے ٹریک کی مینٹیننس کی ہے اورنہ ہی ایم ایل ون پرکام کیاہے میرے خیال میں ریلوے کی زندگی اورموت ایم ایل ون سے وابستہ ہے، ڈلیور تو افسرنے کرناہے پچھلا اعجاز برور سب سے اچھاتھا اور اس وقت جولغاری ہے وہ بھی بہترہے تیزگام والے حادثے میں اسے میرے ساتھ اتفاق نہیں کرناچاہیے تھا، میں سیاست میں اتناکمزور نہیں ہوں میں اس کی رپورٹ چارر ایم جی اوزکوبھیج سکتاتھا میرے پاس رپورٹ بعدمیں آئی ہے میڈیامیں پہلے چلی گئی تھی میں وہ کہتے ہیں کہ پہلے شارٹ سرکٹ ہوا بعد میں سلنڈرپھٹے لیکن میں اپنی بات پرقائم ہوں کہ پہلے سلنڈر پھٹے اوربعدمیں شارٹ سرکٹ ہوا۔
Load Next Story