بلوچستان قتل گاہ بن چکا حکومتی رٹ نظر نہیں آرہی اراکین سینیٹ رمشا معاملے پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

لوگوں کو شناختی کارڈدیکھ کر مارا جا رہا ہے ،حکومت اورانٹیلی جنس ایجنسیاں سو رہی ہیں،حاجی عدیل،زاہدخان،ظفرالحق

لوگوں کو شناختی کارڈدیکھ کر مارا جا رہا ہے ،حکومت اورانٹیلی جنس ایجنسیاں سو رہی ہیں،حاجی عدیل،زاہدخان،ظفرالحق ۔ فوٹو : فائل

BRUSSELS:
چیئرمین سینیٹ نیئربخاری نے فرحت اللہ بابر کی زبردستی لاپتہ کردہ افراد کو تحفظ دینے کی خاطر بین الاقوامی کنونشن پر دستخط کرنے کے حوالے سے پیش ہونے والی قراردادپراپوزیشن کی طرف سے تنقیدکانشانہ بنانے پراسے مزید مشاورت کے لیے موخرکردیا ۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان حکومت پر زور دیتاہے کہ تمام افراد کو زبردستی لاپتہ کرنے سے تحفظ دینے کے لیے بین الاقوامی کنونشن پر دستخط کرے اور اس کی توثیق کرے جس پرمیرحاصلخان بزنجونے کہا کہ فرحت اللہ بابر کی تحریک اہم ہے مگر ا س وقت کوئٹہ 'کراچی کا مسئلہ زیادہ اہم ہے ۔اسحاق ڈارنے کہا کہ قرارداد میں بین الاقوامی کنونشن کی بات ہے مگر ہمیں ابھی تک ڈرافٹ نہیں ملا ،اس کے مندرجات کوسمجھنے کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپردکیاجائے۔


وزیر مملکت ملک عمادنے کہاکہ جبری گمشدگیوں کے حوالے سے کنونشن کے سلسلے میں اقوام متحدہ کا وفد10سے 20ستمبرتک پاکستان کا دورہ کرے گا،اس کنونشن پر دستخط کرنے سے پہلے تفصیلی بحث ضروری ہے ،انھوں نے کہا کہ انسانی حقوق کنونشن کے ڈرافٹ پر انسانی حقوق کے چیمپئنز نے بھی دستخط نہیں کیے۔ مشیر برائے انسانی حقوق مصطفی کھوکھر نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق کو اس کنونشن پر دستخط کرنے کے حوالے سے کوئی اعتراض نہیں ،بہتر ہے تمام اراکین اس کے مسودے پر غور کریں ،کنونشن کے دو آرٹیکلز پر تحفظات ہو سکتے ہیں،

دستخط کرنے میں کوئی عار نہیں جس پر چیئرمین نے قرارداد کو موخر کرتے ہوئے مزید مشاورت کا کہا۔طاہرمشہدی نے کہاکہ اس پربحث ہوسکتی ہے مگرپہلے بلوچستان کے مسئلہ پرگفتگو ضروری ہے ۔بلوچستان کی صورتحال پرحاجی عدیل،زاہد خان، الیاس بلور ، ایم حمزہ، ہمایوںعزیز، راجہ ظفرالحق نے بھی وزیرداخلہ کی موجودگی میںبحث کراونے پرزوردیا۔ مقررین کا کہنا تھاکہ حکومت کی کہیں رٹ نظرنہیںآرہی ،حکومت،آئی ایس آئی،ایم آئی اوردیگرانٹیلی جنس ایجنسیاںسورہی ہیں،وزیرداخلہ رپورٹس نہ لیکرآئیں بلکہ ایکشن پلان لیکرآئیں، بلوچستان قتل گاہ بن چکا ہے جہاںشناختی کارڈدیکھ کرقتل کیاجارہاہے ۔

طاہر مشہدی نے کہا کہ الطاف حسین بھائی نے اپنی تقریرمیںپاکستان توڑنے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، تمام اراکین کو تقریر کی ڈی وی ڈیز فراہم کروں گا۔دریں اثناء کامران مائیکل نے نکتہ اعتراض پرکہاکہ رمشامسیح کے حوالے سے پاکستان کی بدنامی ہورہی ہے،لڑکی اورخاندان کی حفاظت یقینی بنائی جائے،اس پرچیئرمین سینیٹ نے کہاکہ یہ معاملہ عدالت میںہے اس لیے اس پربات نہیں ہوسکتی ،قائدایوان کوچاہیے کہ وہ اس کی تازہ ترین رپورٹ ایوان میںپیش کریں۔
Load Next Story