بھارت کا پاکستان کو 500 میگاواٹ بجلی دینے پر غور
پڑوسی ملک کو دی جانے والی مجوزہ بجلی کی مقدار بہت ہی کم ہے، نروپما راؤ
امریکا میں بھارت کی سفیر نروپما راؤ نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو 500 میگاواٹ بجلی دینے کے امکان پر غور کر رہا ہے۔
سوشل ویب سائٹ ٹویٹر پر انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ نیپال اور بنگلہ دیش میں بجلی کی ضروریات پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں سالانہ ایک لاکھ 70 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جاتی ہے تاہم طلب کے مقابلے میں یہ مقدار اب بھی کم ہے۔
مصروف ترین اوقات میں بجلی کی 10 فیصد اور عام حالات میں 7 فیصد قلت رہتی ہے۔ نروپما راؤ کے اس ٹوئٹ پر بھارتیوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے جس کا جواب دیتے ہوئے نروپما نے لکھا کہ بھارت کے نیشنل گرڈ میں سال 2007ء سے 2012ء کے درمیان 55 ہزار میگاواٹ بجلی کی صلاحیت بڑھائی گئی جس میں سال 2011-12ء میں 20 ہزار 500میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت بڑھانا بھی شامل ہے۔
انھوں نے کہا یہ کہنا غلط ہوگا کہ اس طرح کی امداد کے سبب بھارت میں بجلی کی کمی ہو جائے گی کیوں کہ پڑوسی ممالک کو دی جانے والی مجوزہ بجلی کی مقدار بہت ہی کم ہے۔ راؤ نے یہ بھی کہا کہ بھارت کوئی جزیرہ نہیں ہے اس لیے پڑوسیوں کی ہر ممکن مدد کے بارے میں سوچنا ضروری ہے۔
سوشل ویب سائٹ ٹویٹر پر انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ نیپال اور بنگلہ دیش میں بجلی کی ضروریات پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں سالانہ ایک لاکھ 70 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جاتی ہے تاہم طلب کے مقابلے میں یہ مقدار اب بھی کم ہے۔
مصروف ترین اوقات میں بجلی کی 10 فیصد اور عام حالات میں 7 فیصد قلت رہتی ہے۔ نروپما راؤ کے اس ٹوئٹ پر بھارتیوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے جس کا جواب دیتے ہوئے نروپما نے لکھا کہ بھارت کے نیشنل گرڈ میں سال 2007ء سے 2012ء کے درمیان 55 ہزار میگاواٹ بجلی کی صلاحیت بڑھائی گئی جس میں سال 2011-12ء میں 20 ہزار 500میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت بڑھانا بھی شامل ہے۔
انھوں نے کہا یہ کہنا غلط ہوگا کہ اس طرح کی امداد کے سبب بھارت میں بجلی کی کمی ہو جائے گی کیوں کہ پڑوسی ممالک کو دی جانے والی مجوزہ بجلی کی مقدار بہت ہی کم ہے۔ راؤ نے یہ بھی کہا کہ بھارت کوئی جزیرہ نہیں ہے اس لیے پڑوسیوں کی ہر ممکن مدد کے بارے میں سوچنا ضروری ہے۔