زیرو ریٹیڈ سیلز ٹیکس نو پے منٹ نو ریفنڈ نظام بحال کیاجائے

برآمدی صنعتوں نے مالی مشکلات کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں بند کردیں،جاویدبلوانی


Ehtisham Mufti February 02, 2020
برآمدی صنعتوں نے مالی مشکلات کی وجہ سے پیداواری سرگرمیاں بند کردیں،جاویدبلوانی۔ فوٹو: فائل

برآمدی شعبے نے مطالبہٰ کیاہے کہ حکومت ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان کو 7 ماہ گذرنے کے باوجود فاسٹر سسٹم کے تحت ریفنڈز کلیموں کی ادائیگیوں میں مکمل ناکام ہونے کے بعد زیرو ریٹیڈ سیلز ٹیکس نو پے منٹ نو ریفنڈ کا نظام بحال کرنے کے احکام جاری کرے۔

ذرائع نے بتایاکہ سیکڑوں چھوٹی ودرمیانی درجے کی برآمدی صنعتوں نے مالی مشکلات اور کیش فلو مسائل کی وجہ سے اپنی پیداواری سرگرمیاں بند کردی ہیں کیونکہ سیلزٹیکس کی مد میں انکا وسیع سرمایہ حکومت کے پاس منجمد ہوگیاہے۔

ایس ایم ای ایکسپورٹ انڈسٹری کاکہناہے کہ انہیں موجودہ ایکسپورٹ آرڈرزکی تکمیل اور نئے آرڈرز کا حصول ریفنڈز کی وصولیوں کے بعدہی ممکن ہوگالہزاریفنڈز کی فوری ادائیگیاں نہ کی گئیں تو مستقل بنیادوں پر سیکڑوں انڈسٹریز بند ہو جائیں گی اور ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں آئندہ 2تا 3ماہ میں ایکسپورٹ میں تقریباً 8فیصد تک کمی کے خطرات پیدا ہوجائیں گے۔

پاکستان اپیرئل فورم کے چئیرمین جاویدبلوانی نے بتایاکہ حکومت کی جانب سے ایس آر او 1125کو منسوخ کرنے کے بعدبرآمدی شعبوں کیلیے زیرو ریٹنگ نو پے منٹ نو ریفنڈ کا نظام ختم کرنے اور17فیصد سیلزٹیکس کانفاذ،سال 2019-20 کے بجٹ میں مقامی مارکیٹ سے 185ارب روپے کی وصولیوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے