تنزانیہ کے گرجا گھر میں ’مقدس تیل‘ کے حصول کیلیے بھگدڑ 20 افراد ہلاک

بھگدڑ مچنے سے متعدد افراد زخمی ہوگئے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے

چرچ میں خصوصی دعا کا اہتمام کیا گیا تھا، فوٹو فائل

ISLAMABAD:
افریقی ملک تنزانیہ کے ایک گرجا گھر میں مقبول پادری نے شفا پہنچانے والا مقدس تیل کی رونمائی کی جس کے حصول کے لیے حاضرین میں بھگدڑ مچ گئی اور اس دوران پاؤں تلے روندے جانے کے باعث 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقی ملک تنزانیہ کے شہر موشی کے گرجا گھر میں اتوار کی دعا کے خصوصی اہتمام پر معمول سے زیادہ رش تھا۔ شہریوں میں نہایت مقبول پادری بونی فیس موام پوسا نے اپنے جسم سے مس کیے ہوئے تیل کو ہر طرح کے مریضوں کے لیے شفا قرار دیا اور اسے اپنے عقیدت مندوں کو دینے کے لیے فرش پر گرا دیا۔


سیکڑوں عقیدت مندوں نے خود ساختہ 'مقدس تیل' کو چھونے کے لیے دوڑیں لگا دیں اور اس دوران درجنوں لوگ پاؤں تلے کچلے گئے۔ 20 افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے جب کہ متعدد زخمی ہیں۔ بونی فیس موام پوسا خود کو زمین پر خدا کا نمائندہ قرار دیتا ہے، اس کے سیکڑوں عقیدت مند ہیں۔

بونی فیس موام پوسا کی مقبولیت اپنے خطاب کے دوران مریضوں کو شفا دینے کی 'شعبدے بازی' سے ہوئی۔ وہ سیکڑوں افراد کے سامنے مریضوں کو ٹھیک کرنے کا دعویٰ کرتا ہے اور شفا دینے کی صلاحیت کو روحانی طاقت قرار دیتا ہے۔

 
Load Next Story