پاکستان میں سالانہ پونے 2 لاکھ کینسر کے مریض سامنے آنے لگے

ایک جگہ پر تمام تشخیصی سہولتیں موجود نہیں، مریض کو صرف ٹیسٹ میں 3 ماہ لگ جاتے ہیں جبکہ اسی دوران اسے بچانا ممکن ہے


Yousuf Abbasi February 03, 2020
تشخیص 7دن میں ہوجائے تو14روز میں آپریشن کرکے کینسر ختم کیا جاسکتا ہے،رپورٹ (فوٹو: انٹرنیٹ)

LONDON: پاکستان میں سالانہ پونے دو لاکھ کینسر کے مریض سامنے آنے لگے۔

ملک بھر کے سرکاری اسپتالوں سے رجوع کرنے والے ہر تیسرے مریض کو کینسر تشخیص ہورہا ہے، اونکالوجی سوسائٹی آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ہر ساتویں موت کی وجہ کینسر ہے۔

کسی ایک اسپتال میں تشخیص سے علاج تک کی سہولیات میسر نہیں، مریض کو تمام ٹیسٹ کرانے میں تین ماہ لگ جاتے ہیں حالانکہ اسی عرصہ میں اسے بچایا جاسکتا ہے، اگر تشخیص سات دن کے انددر ہوجائے تو 14 دن میں آپریشن کرکے کینسر ختم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اگر ون ونڈو پروگرام یعنی ایک چھت تلے تشخیص سے علاج کی سہولیات دستیاب ہوں تو 90 فیصد مریضوں کی جان بچائی اورآئندہ زندگی صحت مند بنائی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ سالانہ پونے دو لاکھ کینسر کے مریض سامنے آرہے ہیں جن میں سے ایک لاکھ بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے پرلقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انسانی زندگی محفوظ بنانے کے لیےجدید طریقہ علاج کا نظام بنایا جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں