آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ترجمان دفتر خارجہ
وزیراعظم آزاد کشمیر پر حملے کا خدشہ اس لیے ظاہر کرتے ہیں کہ بھارت سے کچھ بھی بعید نہیں، عائشہ فاروقی
ISLAMABAD:
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ اب بیرون دنیا کی پارلیمنٹ میں بھی کشمیر کی گونج سنائی جارہی ہے، وزیراعظم نے اپنی ہر تقریر میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، وزیراعظم نے پوری دنیا میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم کو بے نقاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر پر حملے کا خدشہ اس لیے ظاہر کرتے ہیں کہ بھارت سے کچھ بھی بعید نہیں، ہندوستان کی تاریخ جعلی حملوں سے بھری پڑی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم ہندوستانی تاریخ کے تناظر میں دنیا کو باور کراتے ہیں، تمام سفارت خانوں اور قونصلیٹ میں کشمیر ڈیسک قائم کردیے گئے ہیں، کشمیر سیل کی میٹنگ میں وزیراعظم آزادکشمیر کو مدعو کیا جاتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ کشمیریوں کی آواز ان کے وزیراعظم ہیں، یہ غلط تاثر ہے کہ آزاد کشمیر کے منتخب نمائندوں کو اہمیت نہیں دی جا رہی، آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے یا علاقوں کو کے پی اور پنجاب میں ضم کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ اب بیرون دنیا کی پارلیمنٹ میں بھی کشمیر کی گونج سنائی جارہی ہے، وزیراعظم نے اپنی ہر تقریر میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا، وزیراعظم نے پوری دنیا میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم کو بے نقاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر پر حملے کا خدشہ اس لیے ظاہر کرتے ہیں کہ بھارت سے کچھ بھی بعید نہیں، ہندوستان کی تاریخ جعلی حملوں سے بھری پڑی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم ہندوستانی تاریخ کے تناظر میں دنیا کو باور کراتے ہیں، تمام سفارت خانوں اور قونصلیٹ میں کشمیر ڈیسک قائم کردیے گئے ہیں، کشمیر سیل کی میٹنگ میں وزیراعظم آزادکشمیر کو مدعو کیا جاتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ کشمیریوں کی آواز ان کے وزیراعظم ہیں، یہ غلط تاثر ہے کہ آزاد کشمیر کے منتخب نمائندوں کو اہمیت نہیں دی جا رہی، آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے یا علاقوں کو کے پی اور پنجاب میں ضم کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔