مخلوط نظام تعلیم عوام کو تباہی کی جانب لے جارہا ہے
ملک کی ترقی قومی زبان اردو میں تدریس فراہم کرنے میں ہے، انگریزی کو بطور زبان پڑھایا جائے.
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے سالانہ امتحانات برائے 2012 پری انجینئرنگ گروپ اور سائنس جنرل گروپ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات نے کہا ہے کہ مخلوط نظام تعلیم عوام کو تباہی کی جانب لے جارہا ہے۔
اسلام میں مخلوط نظام کی گنجائش نہیں ہے، ملک بھر میں خواتین کی علیحدہ جامعات قائم کی جائیں، ملک کی ترقی قومی زبان اردو میں تدریس فراہم کرنے میں ہے، انگریزی کو بطور زبان پڑھایا جائے، تعلیم کا معیارگرا نہیں ہے مگر بہتری کی گنجائش ہے، عوام کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور امن وامان کا قیام ہے،
ان خیالات کااظہار انھوں نے پیر کو بورڈ کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں صحافیوںکو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیئرمین بورڈ پروفیسر انوار احمد زئی، ناظم امتحانات اور سیکریٹری بورڈ بھی موجود تھے، پری انجینئرنگ گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے یحییٰ بن شاہد کاکہنا ہے کہ کالج کی تدریس پر پوزیشن حاصل نہیںکی جاسکتی انفرادی تدریس اور کوچنگ بھی حاصل کرنا پڑتی ہے،
تیسری پوزیشن کے حامل محمد ظہیر عباس نے بتایا کہ پوزیشن حاصل کرنے میں85فیصد حصہ محنت کا اور15فیصد قسمت کا ہوتا ہے، سائنس جنرل گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ فاطمہ ادریس نے کہا کہ سرکاری کالجوں کا یکساں حال ہے، اساتذہ پڑھاتے ہیں لیکن بہتری آنا چاہیے، دوسری پوزیشن کی حامل طالبہ سنبل یوسف نے کہا کہ موجودہ نظام تعلیم میں بہتری کی ضرورت ہے، تیسری پوزیشن کی حامل طالبہ حنا حنیف نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ تعلیم کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔
اسلام میں مخلوط نظام کی گنجائش نہیں ہے، ملک بھر میں خواتین کی علیحدہ جامعات قائم کی جائیں، ملک کی ترقی قومی زبان اردو میں تدریس فراہم کرنے میں ہے، انگریزی کو بطور زبان پڑھایا جائے، تعلیم کا معیارگرا نہیں ہے مگر بہتری کی گنجائش ہے، عوام کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور امن وامان کا قیام ہے،
ان خیالات کااظہار انھوں نے پیر کو بورڈ کی جانب سے اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں صحافیوںکو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیئرمین بورڈ پروفیسر انوار احمد زئی، ناظم امتحانات اور سیکریٹری بورڈ بھی موجود تھے، پری انجینئرنگ گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے یحییٰ بن شاہد کاکہنا ہے کہ کالج کی تدریس پر پوزیشن حاصل نہیںکی جاسکتی انفرادی تدریس اور کوچنگ بھی حاصل کرنا پڑتی ہے،
تیسری پوزیشن کے حامل محمد ظہیر عباس نے بتایا کہ پوزیشن حاصل کرنے میں85فیصد حصہ محنت کا اور15فیصد قسمت کا ہوتا ہے، سائنس جنرل گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ فاطمہ ادریس نے کہا کہ سرکاری کالجوں کا یکساں حال ہے، اساتذہ پڑھاتے ہیں لیکن بہتری آنا چاہیے، دوسری پوزیشن کی حامل طالبہ سنبل یوسف نے کہا کہ موجودہ نظام تعلیم میں بہتری کی ضرورت ہے، تیسری پوزیشن کی حامل طالبہ حنا حنیف نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ تعلیم کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔