مشرف غداری کیس چیف جسٹس نے پانچوں ہائی کورٹس سے ایک ایک جج کا نام مانگ لیا
چیف جسٹس صاحبان منگل تک ایک ایک نام پیش کریں جن میں سے 3 جج صاحبان ٹریبونل میں شامل کئے جائیں گے، چیف جسٹس کا حکم
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کرنے وال خصوصی ٹریبونل کے لئے ملک کی پانچوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے ایک ایک جج کا نام مانگ لیا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے وزارت قانون کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کے لئے خصوصی ٹریبونل کے لئے لکھے گئے خط کو ملک سندھ ، پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو بھجوا دیا ہے، چیف جسٹس نے ہدایت کی ہے کہ پانچوں چیف جسٹس صاحبان منگل تک اپنی جانب سے ایک ایک نام پیش کریں جن میں سے 3 جج صاحبان ٹریبونل میں شامل کئے جائیں گے۔
اس سے قبل وزارت قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کی جانب سے خصوصی ایلچی کے ذریعے خط رجسٹرار سپریم کورٹ کے نام ایک خط بھجوایا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے جرائم پر ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے، آئین کے تحت مقدمہ چلانے کے لئے خصوصی ٹریبونل قائم کیا جانا چاہئے۔ موجودہ حکومت کو درپیش مشکلات کی وجہ سے یہ بہتر ہوگا کہ سپریم کورٹ کا رجسٹرار آفس چیف جسٹس آ ف پاکستان کے سامنے یہ معاملہ رکھے اور وہ ٹریبونل میں شامل اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان کے ناموں کا اعلان کریں اور اس کا سربراہ بھی نامزد کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایف آئی اے نے پرویز مشرف کے خلاف انکوائری مکمل کرلی ہے اب حکومت سپریم کورٹ سے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے خصوصی ٹریبونل کے قیام کی درخواست دے دی تھی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے وزارت قانون کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کے لئے خصوصی ٹریبونل کے لئے لکھے گئے خط کو ملک سندھ ، پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو بھجوا دیا ہے، چیف جسٹس نے ہدایت کی ہے کہ پانچوں چیف جسٹس صاحبان منگل تک اپنی جانب سے ایک ایک نام پیش کریں جن میں سے 3 جج صاحبان ٹریبونل میں شامل کئے جائیں گے۔
اس سے قبل وزارت قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کی جانب سے خصوصی ایلچی کے ذریعے خط رجسٹرار سپریم کورٹ کے نام ایک خط بھجوایا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے جرائم پر ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے، آئین کے تحت مقدمہ چلانے کے لئے خصوصی ٹریبونل قائم کیا جانا چاہئے۔ موجودہ حکومت کو درپیش مشکلات کی وجہ سے یہ بہتر ہوگا کہ سپریم کورٹ کا رجسٹرار آفس چیف جسٹس آ ف پاکستان کے سامنے یہ معاملہ رکھے اور وہ ٹریبونل میں شامل اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان کے ناموں کا اعلان کریں اور اس کا سربراہ بھی نامزد کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایف آئی اے نے پرویز مشرف کے خلاف انکوائری مکمل کرلی ہے اب حکومت سپریم کورٹ سے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے خصوصی ٹریبونل کے قیام کی درخواست دے دی تھی۔