2013 میں 12 ہزارکے قریب افغان طالبان ہلاک زخمی یا گرفتار ہوئے اقوام متحدہ

افغان صدر حامد کرزئی کو 2010 کے بعد سے اس وقت شدت پسندوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے، اقوام متحدہ

دیسی ساختہ بم شدت پسندوں کا بہترین ہتھیار ہیں اور80 فیصد افغان اہلکاروں کی ہلاکت انہی سے ہوئی،اقوام متحدہ فوٹو:فائل

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2013 میں 12 ہزارکے قریب افغان طالبان ہلاک، زخمی یا گرفتار ہوئے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیٹو اورافغان فوزسز کی جانب سے طالبان کو پہنچنے والے جانی و مالی نقصان کا اندازہ لگانا تو مشکل ہے لیکن طالبان ذرائع سے حاصل ہونے والے ریکارڈ کے مطابق افغان طالبان کو 10 ہزار سے 12 ہزار طالبان کا نقصان اٹھانا پڑا، ان میں کتنے ہلاک، زخمی یا گرفتار ہوئے ہیں اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا سا سکتا۔


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ دیسی ساختہ بم شدت پسندوں کا بہترین اور موثر ہتھیار ہیں اور80 فیصد افغان سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت انہی دیسی ساختہ بموں سے واقع ہوتی ہے، افغانستان کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی مائیننگ انڈسٹری اس حوالے سے ایک بہت بڑا خطرہ ہے جس میں بڑی تعداد میں دھماکاخیزمواد استعمال ہوتا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ نے افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ان انڈسٹریز کو بند کرنے کے لئے سخت اقدامات کرے کیونکہ یہ شدت پسندوں کے قبضے میں ہے، افغان صدر حامد کرزئی کو 2010 کے بعد سے اس وقت شدت پسندوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود طالبان نے کوئی بڑی کامیابی یا عوامی حمایعت حاصل نہیں کی اور انہیں شدید نقصان برداشت کرنا پڑاہے۔

 
Load Next Story