پاکستان اسٹیل ملازمین کیلیے رضا کارانہ علیحدگی اسکیم لانے کی تیاریاں

اسکیم کاخاکہ بورڈکے اجلاس میں پیش کیاجائیگا،اراکین کے حکومتی پالیسی کے مخالف جانے کاامکان نہیں.


Business Reporter November 19, 2013
اسٹیل ملز کی فی ورکر پیداوارانتہائی پست، مالی پوزیشن مخدوش،2 ماہ کی تنخواہیں بھی واجب الادا ہیں، ذرائع ۔ فوٹو: فائل

پاکستان اسٹیل کی نجکاری سے قبل رضا کارانہ علیحدگی اسکیم متعارف کرائی جائیگی۔

پاکستان اسٹیل کے ذرائع نے بتایا کہ رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کا خاکہ بورڈ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ کابینہ کی کمیٹی برائے نج کاری کی جانب سے پاکستان اسٹیل کو نج کاری منصوبے میں شامل کیے جانے کے بعد پاکستان اسٹیل کے 15ہزار سے زائد ملازمین کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے تاہم کابینہ کی نج کاری کمیٹی نے تمام سرکاری اداروں کی نج کاری کے دوران ملازمین کے مفادات کے ہر حال میں تحفظ کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے جس کی روشنی میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین کے لیے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم ڈیزائن کی جا رہی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ رضاکارانہ اسکیم کے تحت نج کاری سے قبل ملازمین کی تعداد میں 6 ہزار تک کمی کی جاسکتی ہے، بورڈ کے چیئرمین وزارت کے سیکریٹری ہیں اس لیے بورڈ کے اراکین کی جانب سے حکومتی پالیسی کی مخالفت کا کوئی امکان نہیں ہے۔ پاکستان اسٹیل کے مالی خسارے کے ساتھ موجودہ پیداواری گنجائش پر 15ہزار ملازمین کی تعداد دنیا بھر میں اسٹیل انڈسٹری کی فی کس پیداواریت کے لحاظ سے انتہائی پست سطح پر پہنچ چکی ہے، کوریا اور جاپان کی اسٹیل مل میں فی ورکر پیداوار سالانہ 1300سے 1500 ٹن تک ہے۔



جبکہ پاکستان اسٹیل جس کی مجموعی پیداواری صلاحیت 11 لاکھ ٹن ہے اب تک 8لاکھ ٹن کی بلند ترین سطح تک ہی پہنچ سکی ہے جس پر موجودہ افرادی قوت کے لحاط سے فی کس پیداواریت کی شرح صرف 53 ٹن سالانہ ہے، موجودہ افرادی قوت پر ملز کو مکمل پیداواری گنجائش پر چلانے کی صورت میں بھی فی کس سالانہ پیداواریت کا تناسب 73ٹن فی ورکر سالانہ بنتا ہے جو ترقی یافتہ ملک تو درکنار خود پاکستان میں نجی اسٹیل ملز کی فی کس پیداواریت سالانہ سے انتہائی کم ہے۔ پاکستان اسٹیل کے ذرائع نے بتایا کہ بلاسٹ فرنس نمبر دو رواں سال اگست میں پیش آنے والے حادثے کے بعد سے بند پڑی ہے جبکہ پہلی بلاسٹ فرنس میں عاشورہ سے قبل پانی کی لائنیں پھٹنے کے بعد سے پیداواری عمل معطل ہے، گزشتہ 4 سال سے بلاسٹ فرنس کو اسٹاپیج کی صورت میں آکسیجن لانسنگ کے طریقے سے چلایا جارہا ہے۔

جس سے بلاسٹ فرنس کو شدید نقصان پہنچا ہے، پلانٹ کی حالت روز بہ روز خراب ہو رہی ہے، ساتھ ہی مالی پوزیشن بھی انتہائی مخدوش ہے، ملازمین کی 2 ماہ کی تنخواہیں واجب الاداہیں اور رواں ماہ کے بھی 19روز گزر چکے ہیں، اس طرح جلد ہی 3 ماہ کی تنخواہیں واجب الادا ہوجائیں گی، بورڈ کے اجلاس میں رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کی اطلاعات کے بعد ملازمین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اور 2.9ارب روپے کے بیل آؤٹ پیکیج میں سے آنے والی 70کروڑ روپے کی قسط کو بہت سے آخری وصولی قرار دے رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں