ایڈمنسٹریٹر غیر ملکی دورے پر چلے گئےبلدیہ عظمیٰ میں شدید انتظامی بحران
ثاقب سومرو قائم مقام ایڈمنسٹریٹر کا چارج دیے بغیر یورپ چلے گئے،منصوبے کے متعلقہ افسرکو بھی ساتھ لیکرنہیں گئے
بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر ثاقب سومرو غیرملکی دورے پر چلے گئے ، ان کی غیر موجودگی میں قائم مقام ایڈمنسٹریٹر کا چارج کسی اور اافسر کو نہ ملنے سے ادارہ بدترین انتظامی بحران کا شکار ہوگیا ہے اور کراچی کا اہم ترین ادارہ بغیر سربراہ کے چل رہا ہے۔
اعلیٰ افسران کی سرکاری فرائض کی ادائیگی میں غیر سنجیدگی کے باعث کئی اہم منصوبے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ،تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر ثاقب سومرو یورپ کے دورے پر گئے ہوئے ہیں، یہ دورہ کراچی میں بس ریپڈٹرانسپورٹ کے حوالے سے ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ثاقب سومرواپنے اس دورے میں کسی متعلقہ آفیسر کو ساتھ لے کر نہیں گئے ، ان کو منصوبے کی ابجد کا بھی علم نہیں ہے،اس دورے کا مقصد سیرسپاٹہ ہے، ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کا دوسرا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ثاقب سومرو کے غیر ملکی دورے کے دوران ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کے عہدے کا چارج کسی اور افسر کو نہیں دیا گیا ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر ثاقب سومرو اور میونسپل کمشنر سمیع صدیقی میں باہمی تعاون کا شدید فقدان ہے اور دونوں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرچکے ہیں ۔
جس کے باعث ادارے کی کارکردگی بری طرح متاثرہورہی ہے اس افسوسناک صورتحال کے باعث کراچی کا اہم ترین ادارہ ایک ہفتے تک بغیر سربراہ کے کام کرتا رہے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ثاقب سومرو نے صرف اس بنیاد پر کہ ان کی غیر موجودگی میں میونسپل کمشنر کو قائم مقام ایڈمنسٹریٹر کا چارج نہ ملے یہ چارج دینے سے گریز کیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میونسپل کمشنر پیر کو دن بھر ایڈمنسٹریٹر سیکریٹریٹ ٹیلی فون کرکے یہ استفسار کرتے رہے کہ ایڈمنسٹریٹر اپنی غیر موجودگی میں کس کو چارج دے کر گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ اس وقت بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر دونوں کی توجہ ادارے کے امور پر نہیں بلکہ دونوں کی توجہ کا بنیادی محور ومرکز ٹھیکیداروں کو واجبات کی ادائیگیاں ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اس وقت بلدیہ عظمیٰ بدترین انتظامی بحران سے گزر رہا ہے ، ایڈمنسٹریٹر کے غیر سنجیدہ رویے کے باعث یہ ادارہ دن بہ دن مفلوج ہوتا جارہا ہے ،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کو اس بات سے کوئی غرض نہیں ہے کہ ان کی غیر سنجیدگی کے باعث ادارے کی کارکردگی اور ساکھ پر کیا اثرات پڑ رہے ہیں اور ادارے کی ابتری کے باعث عوام کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، بلدیہ عظمیٰ کے افسران نے سندھ حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر کے عہدے پر سنجیدہ اور اہل افسران کی تقرری کریں۔
اعلیٰ افسران کی سرکاری فرائض کی ادائیگی میں غیر سنجیدگی کے باعث کئی اہم منصوبے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ،تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر ثاقب سومرو یورپ کے دورے پر گئے ہوئے ہیں، یہ دورہ کراچی میں بس ریپڈٹرانسپورٹ کے حوالے سے ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ثاقب سومرواپنے اس دورے میں کسی متعلقہ آفیسر کو ساتھ لے کر نہیں گئے ، ان کو منصوبے کی ابجد کا بھی علم نہیں ہے،اس دورے کا مقصد سیرسپاٹہ ہے، ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کا دوسرا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ثاقب سومرو کے غیر ملکی دورے کے دوران ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کے عہدے کا چارج کسی اور افسر کو نہیں دیا گیا ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر ثاقب سومرو اور میونسپل کمشنر سمیع صدیقی میں باہمی تعاون کا شدید فقدان ہے اور دونوں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرچکے ہیں ۔
جس کے باعث ادارے کی کارکردگی بری طرح متاثرہورہی ہے اس افسوسناک صورتحال کے باعث کراچی کا اہم ترین ادارہ ایک ہفتے تک بغیر سربراہ کے کام کرتا رہے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ثاقب سومرو نے صرف اس بنیاد پر کہ ان کی غیر موجودگی میں میونسپل کمشنر کو قائم مقام ایڈمنسٹریٹر کا چارج نہ ملے یہ چارج دینے سے گریز کیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میونسپل کمشنر پیر کو دن بھر ایڈمنسٹریٹر سیکریٹریٹ ٹیلی فون کرکے یہ استفسار کرتے رہے کہ ایڈمنسٹریٹر اپنی غیر موجودگی میں کس کو چارج دے کر گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ اس وقت بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر دونوں کی توجہ ادارے کے امور پر نہیں بلکہ دونوں کی توجہ کا بنیادی محور ومرکز ٹھیکیداروں کو واجبات کی ادائیگیاں ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اس وقت بلدیہ عظمیٰ بدترین انتظامی بحران سے گزر رہا ہے ، ایڈمنسٹریٹر کے غیر سنجیدہ رویے کے باعث یہ ادارہ دن بہ دن مفلوج ہوتا جارہا ہے ،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کو اس بات سے کوئی غرض نہیں ہے کہ ان کی غیر سنجیدگی کے باعث ادارے کی کارکردگی اور ساکھ پر کیا اثرات پڑ رہے ہیں اور ادارے کی ابتری کے باعث عوام کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، بلدیہ عظمیٰ کے افسران نے سندھ حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر اور میونسپل کمشنر کے عہدے پر سنجیدہ اور اہل افسران کی تقرری کریں۔