رواں سال سندھ میں543مرد اور51خواتین ایڈز کے مرض کا شکار ہوئیں
سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کومزیدوسعت دینے کیلیے بل گیٹس فاؤنڈیشن سے رابطہ،پروگرام کی مدت 2014جون میں ختم ہوجائیگی
NEW YORK:
سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے صوبے میں ایچ آئی وی ایڈز وائرس سے مریضوں کی رپورٹ مرتب کرلی جس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 11 سال کے دوران مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوا ، مریضوں میں کراچی کے نوجوان بھی شامل ہیں۔
جن کا تعلق صدر ، لیاری ، کورنگی، لیاقت آباد ٹاؤنز سے بتایا گیا ہے، مریضوں میں خواتین کی بھی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر محمد احمد قاضی نے بتایا کہ سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کی ٹیم نے کراچی سمیت صوبے میں 11 سال کے دوران ایچ آئی وی ایڈز وائرس کے مریضوں کے اعداد وشمارمرتب کیے ہیں جن سے معلوم ہوا ہے کہ سندھ میں ایڈزکے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، کراچی سمیت سندھ میں 2012 میں سب سے زیادہ مریض رپورٹ ہوئے۔
انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 961 مریض ایچ آئی وی پازٹیو رپورٹ ہوئے ہیں ، 2003 میں 582مریض ایڈز میں رپورٹ ہوئے، 2004میں406 مریضوں کی تصدیق کی گئی تھی، 2005میں 241 مریضوں کی تصدیق کی گئی تھی،2006 میں441 اور2007میں220 مریض رپورٹ ہوئے،2008میں ان مریضوں کی تعداد381 جبکہ 2009 میں 677 مریض 2010میں633 جبکہ2011میں ان مریضوں کی تعداد اضافہ ہوا ،مریضوں کی تعداد740ہوگئی تھی ، 2012میں سب سے زیادہ مریض رپورٹ ہوئے جن کی تعداد961 رہی ، رواں سال جون تک 596 مریض رپورٹ ہوئے ، ان میں 543مرد اور51خواتین بھی شامل ہیں۔
2011میں کینیڈ ین انٹرنیشنل ایجنسی کے سروے کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ مریض کراچی ، سکھر ، لاڑکانہ اور دادو سے رپورٹ ہوئے تھے، پروگرام کے صوبائی مینیجر ڈاکٹر محمد احمد قاضی نے بتایا کہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی مدت 2014 جون میں ختم ہوجائے گی، رواں مالی سال کا پی سی ون 637.161ملین روپے منظور کیا گیا تھا ، موجودہ پروگرام کی مدت ختم ہونے میں 7ماہ باقی ہیں، سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے 2015سے2017 تک کے توسیعی مدت کا پی سی ون تیار کیا جارہا ہے، پروگرام کو مزید توسیعی دی جا سکے ، عالمی ترقیاتی بینک نے پروگرام کی مالی مدد 2009 سے بندکردی جس کے بعد حکومت سندھ اپنی مدد آپ کے تحت پروگرام چلا رہی ہے، صوبے میں مریضوں کو علاج ومعالجے کی بلامعاوضہ سہولتیں فراہم کرسکے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کو مزید وسعت دینے کیلیے بل گٹس فاؤنڈیشن سے بھی رابطہ کیا گیا ، انھوں نے بھی پروگرام کو سپورٹ کی ہرممکن یقین دہانی کرادی ، ڈاکٹرمحمد احمد قاضی کا کہنا تھا کہ ایڈز کے مرض سے بچاؤ کا واحد حل اسلامی طرز زندگی ہے، غیرشرعی جنسی تعلقات اور جنسی بے راہ روی کی وجہ سے ایڈزکا مرض پھیل رہا ہے ، اس کا وائرس جنسی رطوبت سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے، انھوں نے کہا کہ عالمی دن کے موقع پر سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے تحت مختلف پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا ۔
سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے صوبے میں ایچ آئی وی ایڈز وائرس سے مریضوں کی رپورٹ مرتب کرلی جس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ میں گزشتہ 11 سال کے دوران مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوا ، مریضوں میں کراچی کے نوجوان بھی شامل ہیں۔
جن کا تعلق صدر ، لیاری ، کورنگی، لیاقت آباد ٹاؤنز سے بتایا گیا ہے، مریضوں میں خواتین کی بھی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر محمد احمد قاضی نے بتایا کہ سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کی ٹیم نے کراچی سمیت صوبے میں 11 سال کے دوران ایچ آئی وی ایڈز وائرس کے مریضوں کے اعداد وشمارمرتب کیے ہیں جن سے معلوم ہوا ہے کہ سندھ میں ایڈزکے مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، کراچی سمیت سندھ میں 2012 میں سب سے زیادہ مریض رپورٹ ہوئے۔
انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 961 مریض ایچ آئی وی پازٹیو رپورٹ ہوئے ہیں ، 2003 میں 582مریض ایڈز میں رپورٹ ہوئے، 2004میں406 مریضوں کی تصدیق کی گئی تھی، 2005میں 241 مریضوں کی تصدیق کی گئی تھی،2006 میں441 اور2007میں220 مریض رپورٹ ہوئے،2008میں ان مریضوں کی تعداد381 جبکہ 2009 میں 677 مریض 2010میں633 جبکہ2011میں ان مریضوں کی تعداد اضافہ ہوا ،مریضوں کی تعداد740ہوگئی تھی ، 2012میں سب سے زیادہ مریض رپورٹ ہوئے جن کی تعداد961 رہی ، رواں سال جون تک 596 مریض رپورٹ ہوئے ، ان میں 543مرد اور51خواتین بھی شامل ہیں۔
2011میں کینیڈ ین انٹرنیشنل ایجنسی کے سروے کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ مریض کراچی ، سکھر ، لاڑکانہ اور دادو سے رپورٹ ہوئے تھے، پروگرام کے صوبائی مینیجر ڈاکٹر محمد احمد قاضی نے بتایا کہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی مدت 2014 جون میں ختم ہوجائے گی، رواں مالی سال کا پی سی ون 637.161ملین روپے منظور کیا گیا تھا ، موجودہ پروگرام کی مدت ختم ہونے میں 7ماہ باقی ہیں، سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام نے 2015سے2017 تک کے توسیعی مدت کا پی سی ون تیار کیا جارہا ہے، پروگرام کو مزید توسیعی دی جا سکے ، عالمی ترقیاتی بینک نے پروگرام کی مالی مدد 2009 سے بندکردی جس کے بعد حکومت سندھ اپنی مدد آپ کے تحت پروگرام چلا رہی ہے، صوبے میں مریضوں کو علاج ومعالجے کی بلامعاوضہ سہولتیں فراہم کرسکے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کو مزید وسعت دینے کیلیے بل گٹس فاؤنڈیشن سے بھی رابطہ کیا گیا ، انھوں نے بھی پروگرام کو سپورٹ کی ہرممکن یقین دہانی کرادی ، ڈاکٹرمحمد احمد قاضی کا کہنا تھا کہ ایڈز کے مرض سے بچاؤ کا واحد حل اسلامی طرز زندگی ہے، غیرشرعی جنسی تعلقات اور جنسی بے راہ روی کی وجہ سے ایڈزکا مرض پھیل رہا ہے ، اس کا وائرس جنسی رطوبت سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے، انھوں نے کہا کہ عالمی دن کے موقع پر سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے تحت مختلف پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا ۔