غیر ملکیوں کی جائیداد اور کاروباری کمپنیوں کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ
وفاق نے صوبوں سے سفارشات طلب کرلیں، جائیدادمالکانہ حقوق کے بجائے لیز پر دی جائیگی جو سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط ہو گی
حکومت پاکستان نے ملک میں غیر ملکی شہریوں کی پاکستان میں موجود پراپرٹی اور بزنس کمپنیوں کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ ان کا ریکارڈ اپ ڈیٹ کیا جا سکے اور انھیں ٹیکس نیٹ کے دھارے میں لایا جا سکے۔
جائیدادوں کی خریداری کا معاملے پر وفاقی حکومت نے ان کو مستقل بنیادوں پر مانیٹر کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے صوبوں سے بھی سفارشات طلب کر لی ہیں۔ پنجاب حکومت ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت پر املاک کی خرید و فروخت کے حوالے سے سفارشات مرتب کا عمل شروع ہو چکا، غیر ملکیوں کو جائیداد، املاک مالکانہ حقوق پر دینے کی بجائے مخصوص مدت کیلیے لیز پر دینے کی تجویز ہو گی۔
صوبے میں انڈسٹریل، کمرشل، رہائشی، زرعی رقبہ کے لیے الگ الگ طریقہ کار اپنایا جائے۔ تاکہ معلوم ہو سکے کہ کس غیر ملکی کے پاس کس شہر میں رہائشی کمرشل و زرعی کتی زمین ہے اس حساب سے ہی اس سے ٹیکس لیا جائے گا، غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں کو جائیداد /املاک لیز پر دینے سے قبل باضابطہ طور پر ان کی سیکورٹی کلیرنس بھی حاصل کیا جانا ضروری ہے۔ محکمہ داخلہ کا فارن سیکورٹی آفس کے پاس تمام غیر ملکیوں کا ڈیٹا موجود ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ سفارشات کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب محکمہ قانون سے بھی رابطے میں ہے۔واضح رہے کہ غیر ملکیوں کی پاکستان میں جائیدادوں کی خریداری پر ایجنسیز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
جائیدادوں کی خریداری کا معاملے پر وفاقی حکومت نے ان کو مستقل بنیادوں پر مانیٹر کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے صوبوں سے بھی سفارشات طلب کر لی ہیں۔ پنجاب حکومت ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت پر املاک کی خرید و فروخت کے حوالے سے سفارشات مرتب کا عمل شروع ہو چکا، غیر ملکیوں کو جائیداد، املاک مالکانہ حقوق پر دینے کی بجائے مخصوص مدت کیلیے لیز پر دینے کی تجویز ہو گی۔
صوبے میں انڈسٹریل، کمرشل، رہائشی، زرعی رقبہ کے لیے الگ الگ طریقہ کار اپنایا جائے۔ تاکہ معلوم ہو سکے کہ کس غیر ملکی کے پاس کس شہر میں رہائشی کمرشل و زرعی کتی زمین ہے اس حساب سے ہی اس سے ٹیکس لیا جائے گا، غیر ملکی شہریوں اور کمپنیوں کو جائیداد /املاک لیز پر دینے سے قبل باضابطہ طور پر ان کی سیکورٹی کلیرنس بھی حاصل کیا جانا ضروری ہے۔ محکمہ داخلہ کا فارن سیکورٹی آفس کے پاس تمام غیر ملکیوں کا ڈیٹا موجود ہے۔
ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ سفارشات کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب محکمہ قانون سے بھی رابطے میں ہے۔واضح رہے کہ غیر ملکیوں کی پاکستان میں جائیدادوں کی خریداری پر ایجنسیز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔