بلدیاتی الیکشن سندھ حکومت کا تیسری بار اپنی ہی دی گئی تاریخی بدلنے کا اعلان

27 نومبر،7 دسمبراور اب جنوری کی تاریخ پرناخوش،وزیربلدیات نے مارچ کا مطالبہ کردیا، مسلسل تاخیر سے عوام میں شدید مایوسی

سابق دورمیں بھی صوبائی حکومت بارباردعوے کرکے فرار ہوتی رہی، الیکشن کمیشن کی طلبی پرچیف سیکریٹری سندھ اسلام آباد روانہ فوٹو : فائل

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ مسلسل تاخیر کا شکارہوتا جا رہا ہے اورسندھ حکومت نے تیسری مرتبہ اپنی ہی دی گئی تاریخ بدلنے کا اعلان کردیا ہے جس سے واضح ہوتاجا رہا ہے کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات سے بھاگنے کا راستہ ڈھونڈ رہی ہے ۔

سندھ حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قائم کی گئی وزارتی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سپریم کورٹ میں سندھ حکومت کا موقف پیش کرتے ہوئے 27 نومبر کوصوبے بھر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی حامی بھرتی تھی جسے بعدازاں وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے باربارمیڈیا بریفنگ میں اعلان کرتے رہے کہ سندھ حکومت کی تیاریاں مکمل ہیں الیکشن کمیشن تاریخ کا اعلان کرے جب سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی پیش کردہ تاریخ کے مطابق انتخابات کرانے کی ہدایت الیکشن کمیشن کوکی توپھرسندھ حکومت اپنے ہی بیان سے مکر گئی اور پنجاب کی طرح انتخابات 7 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا دوسرا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔




جس پر بھی سپریم کورٹ نے آمادگی کا اظہارکیا لیکن پھر سندھ حکومت نے مؤقف تبدیل کرنا شروع کیا اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جنوری میں انتخابات کرانے کے اعلان پربھی سندھ حکومت ناخوش نظرآ رہی ہے اور ایک بار پھر وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل میمن نے موقف تبدیل کرتے ہوئے مارچ کے تیسرے ہفتے میں انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ سندھ حکومت کے بار بار موقف تبدیل ہونے سے عوام میں شدید مایوسی پھیلتی جا رہی ہے اور عام تاثر پایا جا رہا ہے کہ سندھ حکومت کے وزرا اور اہم شخصیات عوام کا اقتدار منتقل کرنے کے خواہش مند نظر نہیں آتے اور ذاتی مفادات کے حصول کے لیے نچلی سطح تک اختیارات کی منتقلی سے قاصر ہیں ۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سندھ اور پنجاب کے چیف سیکریٹریز کواسلام آباد طلب کیا ہے اور سندھ کے چیف سیکریٹری سجاد سلیم ہوتیانہ اسلام آباد روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ سندھ حکومت کی جانب سے بدلتا ہوا مؤقف پیش کریں گے ۔ یاد رہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ دور اقتدار میں بھی بار بار بلدیاتی انتخابات کرانے کے دعوے توکیے لیکن مسلسل اس ضمن میں راہ فرار اختیارکی۔

Recommended Stories

Load Next Story