ریاست تشدد پسندی روکنے میں ناکام رہی طاہر اشرفی

انتہا پسندعلما کیخلاف قانون بنایا جائے،فتنے کی سزا موت ہے،ہارون الرشید ، ٹودی پوائنٹ میں گفتگو


Monitoring Desk November 19, 2013
انتہا پسندعلما کیخلاف قانون بنایا جائے،فتنے کی سزا موت ہے،ہارون الرشید ، ٹودی پوائنٹ میں گفتگو. فوٹو : فائل

عالم دین مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ ہمارے دشمن ہمارے خلاف سرگرم ہیں۔

تشدد پسندی عروج پرہے جس کوروکنا ریاست کا کام ہے لیکن وہ اس کو روکنے میں ناکام ہے۔ایکسپریس نیوزکے پروگرام 'ٹو دی پوائنٹ' میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ علما کے آپس میں اختلافات ہیں لیکن وہ ایسے نہیں ہیں کہ ہم ایک دوسرے کے سرہی قلم کردیں۔علما اکٹھے ہوکرامن قائم کرسکتے ہیں لیکن جہاں پر بھاری اسلحہ سے مسلح افراد موجود ہوں گے وہاں علماکیاکریں گے۔میں منفی لٹریچرکی پرزور مذمت کرتا ہوں ۔ تجزیہ نگار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ راولپنڈی کے سانحے کے بعد پیدا ہونے والا بحران ابھی ٹلا نہیں ہے۔ جس معاشرے میں انصاف نہیں ہوگا اس میں بیماریاں پھیلتی ہیں۔ مسئلے کوسمجھنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔



ملک میں انتہاپسند علما موجود ہیں جن کے خلاف قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ لوگ نفرت نہیں فتنہ پھیلا رہے ہیں اور قرآن میں فتنہ پھیلانے کی سزا موت ہے۔ دس بیس لوگوں کو سزائے موت ہوگی تو چند سال میں یہ مسئلہ مکمل طور پرختم ہوجائے گا۔ چین میں کرپشن صرف اس لیے کنٹرول ہوگئی کہ اس کی سزا موت رکھی گئی ۔اگرمیڈیا ذمے داری کا مظاہرہ نہ کرتا تو اور بھی نقصانات ہوتے۔راولپنڈی مارکیٹ کے صدرطاہر بھٹی نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی میں6سے7ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ، مارکیٹ میں 3 ہزار سے زائد خاندانوں کا روزگارجڑا ہوا تھا۔ ان کا نقصان پورا ہونا چاہیے۔ تاجروں کی ساری زندگی کا اثاثہ ختم کردیا گیا ہے۔ ذمے داروں کو کیفر کردارتک پہنچانا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں