مگرمچھ و سانپ پالنے کا کیس رابی پیر زادہ کی حاضری سے استثنٰی کی درخواست
رابی پیرزادہ کی جان کو خطرہ ہے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتی، وکیل کا موقف
KARACHI:
رابی پیرزادہ کے وکیل نے عدالت میں گلوکارہ کی بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ رابی پیرزادہ کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں اس لیے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتیں۔
لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں گلوکارہ رابی پیرزادہ کے خلاف غیرقانونی طور پر مگر مچھ اور سانپ پالنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ حارث صدیقی نے سماعت کی۔
دوران سماعت رابی پیرزادہ کے وکیل حسن خالد رانجھانے مقدمہ میں بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ رابی پیرزادہ کا اس مقدمہ میں کوئی کردار نہیں ہے، محکمہ جنگلی حیات نے کارروائی پہلے شروع کی سرچ وارنٹ بعد میں لیے، محکمہ جنگلی حیات نے ذاتی رنجش کی بنیاد پر رابی پیرزادہ کو مقدمہ میں ملوث کیا۔
یہ بھی پڑھیں: رابی پیرزادہ کے وارنٹ گرفتاری جاری
بیرسٹر حسن خالد رانجھا نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت مقدمے میں رابی پیرزادہ کو بری کرنے کا حکم دے۔ اس کے علاوہ عدالت میں گلوکارہ رابی پیرزادہ کے وکیل نے گلوکارہ کی حاضری سے استثنٰی کی درخواست بھی دائر کرتے ہوئے کہا رابی پیرزادہ کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں ، رابی پیرزادہ کی جان کو خطرہ ہے لہذٰا وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتیں۔
یہ بھی پڑھیں: رابی پیرزادہ کی اپنی جان کے خطرے سے متعلق خبروں کی وضاحت
واضح رہے کہ محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے گزشتہ برس 13 ستمبر کو گلوکارہ رابی پیرزادہ کے خلاف غیر قانونی طور پر اژدھے، سانپ اور مگر مچھ رکھنے کے الزام میں وائلڈ لائف ایکٹ 1974 ترمیم شدہ 2007 کے تحت تحفظ شدہ حشرات کو غیر قانونی طور پر اپنے گھر میں رکھنے پر چالان درج کیاتھا۔ ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف آفیسر تنویر جنجوعہ نے بتاتھا کہ گلوکارہ نے سوشل میڈیا پر اژدھے، سانپوں، مگر مچھ اورشیر کے ساتھ اپنی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی تھیں جس کی بنا پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔
رابی پیرزادہ کے وکیل نے عدالت میں گلوکارہ کی بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ رابی پیرزادہ کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں اس لیے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتیں۔
لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں گلوکارہ رابی پیرزادہ کے خلاف غیرقانونی طور پر مگر مچھ اور سانپ پالنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ حارث صدیقی نے سماعت کی۔
دوران سماعت رابی پیرزادہ کے وکیل حسن خالد رانجھانے مقدمہ میں بریت کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ رابی پیرزادہ کا اس مقدمہ میں کوئی کردار نہیں ہے، محکمہ جنگلی حیات نے کارروائی پہلے شروع کی سرچ وارنٹ بعد میں لیے، محکمہ جنگلی حیات نے ذاتی رنجش کی بنیاد پر رابی پیرزادہ کو مقدمہ میں ملوث کیا۔
یہ بھی پڑھیں: رابی پیرزادہ کے وارنٹ گرفتاری جاری
بیرسٹر حسن خالد رانجھا نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت مقدمے میں رابی پیرزادہ کو بری کرنے کا حکم دے۔ اس کے علاوہ عدالت میں گلوکارہ رابی پیرزادہ کے وکیل نے گلوکارہ کی حاضری سے استثنٰی کی درخواست بھی دائر کرتے ہوئے کہا رابی پیرزادہ کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں ، رابی پیرزادہ کی جان کو خطرہ ہے لہذٰا وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتیں۔
یہ بھی پڑھیں: رابی پیرزادہ کی اپنی جان کے خطرے سے متعلق خبروں کی وضاحت
واضح رہے کہ محکمہ تحفظ جنگلی حیات نے گزشتہ برس 13 ستمبر کو گلوکارہ رابی پیرزادہ کے خلاف غیر قانونی طور پر اژدھے، سانپ اور مگر مچھ رکھنے کے الزام میں وائلڈ لائف ایکٹ 1974 ترمیم شدہ 2007 کے تحت تحفظ شدہ حشرات کو غیر قانونی طور پر اپنے گھر میں رکھنے پر چالان درج کیاتھا۔ ڈسٹرکٹ وائلڈ لائف آفیسر تنویر جنجوعہ نے بتاتھا کہ گلوکارہ نے سوشل میڈیا پر اژدھے، سانپوں، مگر مچھ اورشیر کے ساتھ اپنی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی تھیں جس کی بنا پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔