گورنر بلوچستان كا سول اسپتال كا اچانک دورہ غیر معیاری ادویات كی خریداری اور فراہمی پر برہم
ڈاكٹرحضرات اورطبی عملہ وقت كی پابندی نہیں كرتےلیكن پرائیویٹ كلینک میں یہی افراد وقت كے نہایت پابند ہوتے ہیں،گورنر
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کوئٹہ میں سول اسپتال کا اچانک دورہ کرکے غیر معیاری ادویات كی خریداری اور فراہمی پر برہمی كا اظہار کیا۔
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے صوبائی سنڈمن اسپتال كوئٹہ كا اچانک دورہ کیا جہاں غیر معیاری ادویات كی خریداری اور فراہمی پر برہمی كا اظہار كرتے ہوئے كہا كہ مریضوں كو ادویات كی فراہمی كیلئے حكومت خطیر رقم خرچ كر رہی ہے لیكن میڈیسن اسٹور میں اس كے باوجود مریض بازار سے اپنی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ادویات كے معیار سے متعلق كوتاہی یا غفلت قطعی برداشت نہیں كی جائے گی اور صحت كے مسئلے پر كوئی مفاہمت نہیں كی جا سكتی لہذا سول اسپتال كے معاملات میں فوری طور پر بہتری لائی جائے بصورت دیگر حكومت سخت اقدامات پر مجبور ہوگی۔
امان اللہ خان یاسین زئی نے اس بات پر افسوس كا اظہار كیا كہ سركاری اسپتالوں میں فرائض انجام دینے والے ڈاكٹر حضرات اور نیم طبی عملہ اپنی ڈیوٹی كے سلسلے میں وقت كی پابندی تو نہیں كرتے لیكن پرائیویٹ كلینک اور اپنے ذاتی معاملات میں یہی افراد وقت كے نہایت پابند ہوتے ہیں۔
گورنر بلوچستان نے واضح كردیا كہ وہ تمام شعبوں كی كاركردگی كا جائزہ لینا چاہتے ہیں جس كا آغاز انہوں نے میڈیسن كے شعبے سے كیا اور نظام كی مكمل درستگی تک گورنر بلوچستان نے وقتا ًفوقتاً اسپتال كا دورہ كرنے كا ارادہ ظاہر كیا ہے۔
بعد ازاں انہوں نے ڈاكٹروں اور ینگ ڈاكٹروں سے علیحدہ علیحدہ ملاقات كی ان كے مسائل معلوم كیے اور یقین دلایا كہ ان كو درپیش مسائل و مشكلات كے حل كے لئے ہر ممكن كوشش كی جائے گی۔
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے صوبائی سنڈمن اسپتال كوئٹہ كا اچانک دورہ کیا جہاں غیر معیاری ادویات كی خریداری اور فراہمی پر برہمی كا اظہار كرتے ہوئے كہا كہ مریضوں كو ادویات كی فراہمی كیلئے حكومت خطیر رقم خرچ كر رہی ہے لیكن میڈیسن اسٹور میں اس كے باوجود مریض بازار سے اپنی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ادویات كے معیار سے متعلق كوتاہی یا غفلت قطعی برداشت نہیں كی جائے گی اور صحت كے مسئلے پر كوئی مفاہمت نہیں كی جا سكتی لہذا سول اسپتال كے معاملات میں فوری طور پر بہتری لائی جائے بصورت دیگر حكومت سخت اقدامات پر مجبور ہوگی۔
امان اللہ خان یاسین زئی نے اس بات پر افسوس كا اظہار كیا كہ سركاری اسپتالوں میں فرائض انجام دینے والے ڈاكٹر حضرات اور نیم طبی عملہ اپنی ڈیوٹی كے سلسلے میں وقت كی پابندی تو نہیں كرتے لیكن پرائیویٹ كلینک اور اپنے ذاتی معاملات میں یہی افراد وقت كے نہایت پابند ہوتے ہیں۔
گورنر بلوچستان نے واضح كردیا كہ وہ تمام شعبوں كی كاركردگی كا جائزہ لینا چاہتے ہیں جس كا آغاز انہوں نے میڈیسن كے شعبے سے كیا اور نظام كی مكمل درستگی تک گورنر بلوچستان نے وقتا ًفوقتاً اسپتال كا دورہ كرنے كا ارادہ ظاہر كیا ہے۔
بعد ازاں انہوں نے ڈاكٹروں اور ینگ ڈاكٹروں سے علیحدہ علیحدہ ملاقات كی ان كے مسائل معلوم كیے اور یقین دلایا كہ ان كو درپیش مسائل و مشكلات كے حل كے لئے ہر ممكن كوشش كی جائے گی۔