پاکستان بار کونسل کی سرعام پھانسی کی قرارداد کی مذمت واپس لینے کا مطالبہ
اگر قرارداد واپس نہ لی گئی تو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائیگا، اعلامیہ
پاکستان بار کونسل نے سرعام پھانسی کی قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے قرارداد واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔
وائس چیئرمین عابد ساقی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بطور وائس چیئرمین اسمبلی کی جانب سے بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کرنیوالوں کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کی قرارداد منظور کرنے کی مذمت کرتا ہوں، قرارداد انسانیت اور آئین کے آرٹیکل 14 کے برخلاف ہے، سرعام پھانسی دینے کے قانون کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔
پاکستان بار کونسل اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر قرارداد واپس نہ لی گئی تو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائیگا اور پاکستان بار کونسل قرارداد کیخلاف تحریک بھی شروع کرے گی۔
وائس چیئرمین عابد ساقی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ بطور وائس چیئرمین اسمبلی کی جانب سے بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کرنیوالوں کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کی قرارداد منظور کرنے کی مذمت کرتا ہوں، قرارداد انسانیت اور آئین کے آرٹیکل 14 کے برخلاف ہے، سرعام پھانسی دینے کے قانون کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔
پاکستان بار کونسل اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر قرارداد واپس نہ لی گئی تو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائیگا اور پاکستان بار کونسل قرارداد کیخلاف تحریک بھی شروع کرے گی۔