بھتہ خوری اور کریکر حملوں کیخلاف احتجاج ٹریفک جام میں پھنسے شہریوں سے لوٹ مار

تاجر سڑکوں پرنکل آئے، لسبیلہ چوک پردھرنے سے اطراف کے علاقوں میں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

شہر کی کئی شاہراہوں پر احتجاج کے باعث مرکزی شاہراہ شارع فیصل پر ٹریفک جام کے باعث سیکڑوں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں (فوٹو ایکسپریس)

ISLAMABAD:
بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف رکشا شوروم مالکان نے لسبیلہ چوک پر احتجاجی دھرنا دیا ،3 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے احتجاج کے باعث ملحقہ علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

جس کے دوران ملزمان نے فائدہ اٹھاتے ہوئے لوٹ مار کی وارداتیں کیں،گلشن معمار میں رکشا ڈرائیور کو اغوا کے بعد قتل کیے جانے کیخلاف سپر ہائی وے پر اورمیمن گوٹھ میں مسافر بسوں میں بڑھتی ہوئی ڈکیتی کی وارداتوں کے خلاف نیشنل ہائی وے پر احتجاج کیا گیا،پٹیل پاڑہ میں رکشا شوروم مالکان بھتہ خوری کے واقعات کے خلاف سڑک پر نکل آئے اور لسبیلہ چوک پرٹریفک بلاک کرکے دھرنا دیدیا،اس دوران مشتعل افراد نے پولیس کیخلاف نعرے بازی کی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ آئے دن شوروموں پر فائرنگ اور دستی بموں کے حملوں سے تنگ آ گئے ہیں،پولیس تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی اورکئی مرتبہ حکام کو بھتہ خوری سے آگاہ کر چکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ پیرکو بھی رکشا شوروم پر بھتہ نہ دینے پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں شوروم میں کئی رکشوں کو نقصان پہنچا، لسبیلہ چوک پردھرنے کے باعث گرو مندر، ایم اے جناح روڈ، تین ہٹی چوک، لیاقت آباد ڈاکخانہ ، ناظم آباد چورنگی، گلبہار، پاک کالونی اور نشتر روڈ سمیت ملحقہ علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام ہو گیا اور سڑکوں پر میلوں لمبی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں،ٹریفک جام کے وجہ سے ایمبولینسیں بھی پھنسی ہوئی تھیں،شام کے اوقات میںدفتروں سے گھر جانے والے افراد ٹریفک جام میں پھنس گئے تقریباً 3 گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے احتجاج کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونیوالے مذاکرات کامیاب ہوئے، اس دوران پولیس نے رکشا شوروم مالکان کو مکمل تحفظ فراہم کرنے اور بھتہ خوری میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی۔




دوسری جانب احسن آباد تھانے کی حدود سے اغوا کے بعد قتل کیے جانیوالے رکشا ڈرائیور عیسیٰ ولد محمد اسماعیل کے اہلخانہ ، رشتے داروں اور دلدار گوٹھ کے مکینوں نے گلشن معمار کے قریب سپر ہائی وے پراحتجاج کرتے ہوئے ٹریفک بلاک کردی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ انھیں انصاف فراہم کیا جائے بعد ازاں پولیس نے مذاکرات کے بعد سپر ہائی وے پر ٹریفک بحال کرادی، میمن گوٹھ میں بھی مسافر بسوں میں بڑھتی وارداتوں پر علاقہ مکینوں کے ساتھ تاجربھی احتجاج کرتے ہو ئے نیشنل ہائی وے ملیر15والی سڑک پر جمع ہو گئے اور ملزمان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ،احتجاج کی اطلاع پرپولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور 2 گھنٹے کی جدوجہد کے بعد مظاہرین کو منتشر کیا،علاوہ ازیں شہر کی مختلف شاہراہوں میں ٹریفک جام کے دوران متعدد شہریوں کو ان کے قیمتی موبائل فونز ، رقوم اور زیورات سے محروم کردیا گیا۔

لسبیلہ چوک پر رکشا شوروم مالکان کی جانب سے بھتہ خوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کیخلاف احتجاج کے باعث شہر کی اہم شاہراہوں ، گاڑدن چوک ، پاک کالونی ، سائٹ ایریا ، ماڑی پور روڈ ، آئی سی آئی پل، آئی آئی چندریگر روڈ، ایم اے جناح روڈ ، یونیورسٹی روڈ ، پریڈی اسٹریٹ اور شاہراہ قائدین پر ٹریفک جام رہا ٹریفک جام کے دوران ملزمان آزادانہ شہریوں سے لوٹ مار کرتے رہے، ٹریفک جام میں لوٹ مار کرنیوالے ملزمان کو روکنے والا کوئی نہیں تھا،ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے ایک شہری نے بتایا کہ بزنس ریکارڈر روڈ پر وہ دو گھنٹے تک ٹریفک جام میں پھنسا رہا اور اس دوران چند ملزمان ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے شہریوں سے لوٹ مار کر رہے تھے اور ملزمان نے ان سے بھی قیمتی موبائل اور رقم چھین لی ،کئی شہریوں کو لوٹا، شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں ٹریفک جام کے دوران لوٹ مار کی وارداتیں معمول بن گئیں ہیں، انھوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ شہر میں ٹریفک جام کے موقع پر شہر کی اہم شاہراہوں پر پولیس ، رینجرز اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔
Load Next Story