چین میں کورونا وائرس سے 24 گھنٹے کے دوران 97 افراد ہلاک تعداد 908 ہوگئی
چینی صدر کو ووہان کا دورہ کرنا پڑگیا، عوام کو اعتماد دلایا کہ چین اس وبا سے لڑنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے
چین میں کورونا وائرس کی تباہی کاریاں مزید بڑھ گئیں، وائرس سے ایک دن میں 24 افراد ہلاک ہوگئے جس کے بعد یہ تعداد 908 ہوگئی۔
عالمی میڈیا کے مطابق نو فروری کا دن چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا خوفناک دن گزرا ہے جب 24 گھنٹے میں وائرس نے 97 انسانوں کا خراج وصول کیا جب کہ ہلاکتوں کی تصدیق چینی صحت کمیشن نے بھی کی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 900 سے زائد ہوگئی۔
ہلاکتوں کے فوری بعد بعد چین کے صدر نے ووہان کا دورہ کیا اور عوام کو اعتماد دلایا کہ چین اس وبا سے لڑنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ چینیوں کی جانب سے متاثرہ افراد کی لاشیں نذرِ آتش کرکے تلف کرنے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔ دوسری جانب متاثرہ افراد یا مریضوں کی رجسٹرڈ تعداد 40 ہزار 171 ہوچکی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت نے اپنے ماہرین کو چین روانہ کردیا ہے۔ عالمی تناظر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ 25 ممالک میں نوٹ کیا گیا ہے۔ دنیا کی کئی ایئرلائن نے چین کے لیے پروازیں روکنے کا اعلان کیا ہے تاکہ یہ مرض مزید نہ پھیل سکے۔ دوسری جانب ہانگ کانگ میں 24 مریضوں اور ایک ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ برطانیہ میں صحت کے عملے سے وابستہ دو افراد میں کورونا وائرس کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔
اس کے بعد برطانوی محکمہ صحت نے کورونا وائرس کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے ہیں اور قرنطینہ کرنے کے معیارات کو بھی بلند کیا ہے۔
گزشتہ دسمبر میں ووہان سے پھوٹنے والی کورونا وائرس کی وبا سے ہونے والی اموات کے بعد یہ سارس (سیویئر اکیوٹ رسپائریٹری سنڈروم) کے مقابلے میں زیادہ ہلاکت خیز بن چکی ہے۔ واضح رہے کہ نومبر 2002ء سے جولائی 2003ء تک سارس وائرس کی وبا سے بالخصوص چین میں 774 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔
عالمی میڈیا کے مطابق نو فروری کا دن چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا خوفناک دن گزرا ہے جب 24 گھنٹے میں وائرس نے 97 انسانوں کا خراج وصول کیا جب کہ ہلاکتوں کی تصدیق چینی صحت کمیشن نے بھی کی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 900 سے زائد ہوگئی۔
ہلاکتوں کے فوری بعد بعد چین کے صدر نے ووہان کا دورہ کیا اور عوام کو اعتماد دلایا کہ چین اس وبا سے لڑنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ چینیوں کی جانب سے متاثرہ افراد کی لاشیں نذرِ آتش کرکے تلف کرنے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔ دوسری جانب متاثرہ افراد یا مریضوں کی رجسٹرڈ تعداد 40 ہزار 171 ہوچکی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت نے اپنے ماہرین کو چین روانہ کردیا ہے۔ عالمی تناظر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ 25 ممالک میں نوٹ کیا گیا ہے۔ دنیا کی کئی ایئرلائن نے چین کے لیے پروازیں روکنے کا اعلان کیا ہے تاکہ یہ مرض مزید نہ پھیل سکے۔ دوسری جانب ہانگ کانگ میں 24 مریضوں اور ایک ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ برطانیہ میں صحت کے عملے سے وابستہ دو افراد میں کورونا وائرس کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔
اس کے بعد برطانوی محکمہ صحت نے کورونا وائرس کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے ہیں اور قرنطینہ کرنے کے معیارات کو بھی بلند کیا ہے۔
گزشتہ دسمبر میں ووہان سے پھوٹنے والی کورونا وائرس کی وبا سے ہونے والی اموات کے بعد یہ سارس (سیویئر اکیوٹ رسپائریٹری سنڈروم) کے مقابلے میں زیادہ ہلاکت خیز بن چکی ہے۔ واضح رہے کہ نومبر 2002ء سے جولائی 2003ء تک سارس وائرس کی وبا سے بالخصوص چین میں 774 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔