آئی ایم ایف ٹیکس کی وصولیوں میں کمی پر ناخوش
نان ٹیکس ریونیو کے لیے نقصان زدہ اداروں کی نجکاری کی جائے گی ، وزارت خزانہ
پاکستان کے ساتھ پالیسی مذاکرات کے پہلا مرحلے کے دوران آئی ایم ایف ٹیکس وصولیوں میں کمی پرایف بی آرکی کارکردگی سے ناخوش ہے۔
آئی ایم ایف ٹیکس کی وصولیوں میں کمی پر ناخوش ہے جب کہ ایف بی آرنے ٹیکس محصولات کے ہدف میں ایک بارپھرکمی کی درخواست کردی، آئی ایم ایف نے تجویز کیا ہے کہ ٹیکس اہداف پورے کرنے کیلئے نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا جائے، حکومتی ٹیم کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس ریونیو کیلئے نقصان زدہ اداروں کی نجکاری کی جائیگی۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آرنے موقف اختیارکیا کہ نئے ٹیکس اور شرح میں اضافہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا تاہم آئی ایم ایف ٹیکس محصولات کے ہدف میں کمی پر رضامند نہیں ہو رہا ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 6 اداروں دوسرے میں 27اداروں کی نجکاری کی جائیگی، آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا گیا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوںمیں اضافہ نہیں کیا جائیگا، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیلئے مربوط نظام لایاجارہا ہے۔
مذاکرات میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، وزارت توانائی، نیپرا، اوگرا اور وزارت نجکاری کے حکام شریک ہوئے۔
آئی ایم ایف ٹیکس کی وصولیوں میں کمی پر ناخوش ہے جب کہ ایف بی آرنے ٹیکس محصولات کے ہدف میں ایک بارپھرکمی کی درخواست کردی، آئی ایم ایف نے تجویز کیا ہے کہ ٹیکس اہداف پورے کرنے کیلئے نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا جائے، حکومتی ٹیم کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس ریونیو کیلئے نقصان زدہ اداروں کی نجکاری کی جائیگی۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آرنے موقف اختیارکیا کہ نئے ٹیکس اور شرح میں اضافہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا تاہم آئی ایم ایف ٹیکس محصولات کے ہدف میں کمی پر رضامند نہیں ہو رہا ہے۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں 6 اداروں دوسرے میں 27اداروں کی نجکاری کی جائیگی، آئی ایم ایف کو آگاہ کردیا گیا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوںمیں اضافہ نہیں کیا جائیگا، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیلئے مربوط نظام لایاجارہا ہے۔
مذاکرات میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، وزارت توانائی، نیپرا، اوگرا اور وزارت نجکاری کے حکام شریک ہوئے۔