دیکھتا ہوں آئندہ بلاول کیسے پارلیمنٹ میں غیر مہذب بات کرتے ہیں مراد سعید
احتساب ہو تو بلاول بھٹو زرداری کو اپنی آکسفورڈ کی فیس بھی واپس کرنا پڑے گی، مراد سعید
MILAN:
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ آئندہ اگر پارلیمنٹ میں فرزند زرداری (بلاول بھٹو زرداری) نے غیر مہذب گفتگو کی کی تو انہیں بات نہیں کرنے دوں گا۔
قومی اسمبلی میں مہنگائی پر بحث کے دوران بلاول بھٹو زرداری کی وزیر اعظم اور حکومت پر تنقید کے جواب میں وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ میرا اپنے لیڈر کے ساتھ وہی رشتہ ہے جو رانا ثنااللہ کا کا مریم نواز سے اور قادر پٹیل کا آصف زرداری سے ہے، (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی والے آج ساتھ بیٹھے ہیں لیکن ماضی میں یہی ایک دوسرے کو چور چور کہتے رہے، پاکستان گرے لسٹ میں پی ٹی آئی نہیں ان کے دور میں آیا تھا، ہم نے حکومت سنبھالی تو 24 ہزار ارب کا قرضہ تھا، ملک گروی رکھا ہوا تھا، ہم معیشت کو مشکل حالت سے نکال کراستحکام کی طرف لائے، ماضی میں سرمایہ کاری ختم ہوئی تھی آج سرمایہ کار پاکستان واپس آرہے ہیں۔ ہم اپوزیشن کے لیے گئے قرضے واپس کررہے ہیں۔
مراد سعید نے کہا کہ ہم آج معیشت بات کرنا چاہتے تھے مگر خواجہ آصف کے بعد حادثاتی چیئرمین نے غلیظ زبان استعمال کی، سب سے زیادہ کرپشن سندھ میں ہے، ان کا یہ حال ہے کہ سندھ میں گوداموں سے گندم اور اسپتالوں سےادویات غائب ہے، سندھ اورلاڑکانہ کو آوارہ کتوں کے رحم وکرم پرچھوڑدیا گیا، پیپلز پارٹی کے دور میں مہنگائی کی شرح 24 فیصد تھی، موجودہ دور میں 14 فیصد ہے۔ پنجاب کی ابادی سب سے زیادہ ہے لیکن تناسب کے اعتبار سے اسکولوں سے باہر سب سے زیادہ بچے سندھ میں ہیں ۔ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے کہ ہم سے آٹے کا پوچھتے ہیں۔ احتساب ہو تو بلاول کو اپنی آکسفورڈ کی فیس بھی واپس کرنا پڑے گی۔
بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ ہم ان کی سنتے رہے کہ یہ بھی سنیں گے لیکن یہ نہیں پتہ تھا کہ وہ بھاگ جائیں گے، حادثاتی چیئرمین ہمیں کیا جمہوریت سکھائیں گے، پرچی لہرا کر سیاست میں آتے ہیں اور ہمارے قائد پر تنقید کرتے ہیں، ہم یہاں محنت کرکے آئے ہیں کسی پرچی پر نہیں آئے، آئندہ اگر فرزند زرداری نے ایسی گفتگو کی تو بات نہیں کرنے دوں گا، جانشین زرداری کو وہی جواب دیں گے جس کے وہ مستحق ہیں۔
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ آئندہ اگر پارلیمنٹ میں فرزند زرداری (بلاول بھٹو زرداری) نے غیر مہذب گفتگو کی کی تو انہیں بات نہیں کرنے دوں گا۔
قومی اسمبلی میں مہنگائی پر بحث کے دوران بلاول بھٹو زرداری کی وزیر اعظم اور حکومت پر تنقید کے جواب میں وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ میرا اپنے لیڈر کے ساتھ وہی رشتہ ہے جو رانا ثنااللہ کا کا مریم نواز سے اور قادر پٹیل کا آصف زرداری سے ہے، (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی والے آج ساتھ بیٹھے ہیں لیکن ماضی میں یہی ایک دوسرے کو چور چور کہتے رہے، پاکستان گرے لسٹ میں پی ٹی آئی نہیں ان کے دور میں آیا تھا، ہم نے حکومت سنبھالی تو 24 ہزار ارب کا قرضہ تھا، ملک گروی رکھا ہوا تھا، ہم معیشت کو مشکل حالت سے نکال کراستحکام کی طرف لائے، ماضی میں سرمایہ کاری ختم ہوئی تھی آج سرمایہ کار پاکستان واپس آرہے ہیں۔ ہم اپوزیشن کے لیے گئے قرضے واپس کررہے ہیں۔
مراد سعید نے کہا کہ ہم آج معیشت بات کرنا چاہتے تھے مگر خواجہ آصف کے بعد حادثاتی چیئرمین نے غلیظ زبان استعمال کی، سب سے زیادہ کرپشن سندھ میں ہے، ان کا یہ حال ہے کہ سندھ میں گوداموں سے گندم اور اسپتالوں سےادویات غائب ہے، سندھ اورلاڑکانہ کو آوارہ کتوں کے رحم وکرم پرچھوڑدیا گیا، پیپلز پارٹی کے دور میں مہنگائی کی شرح 24 فیصد تھی، موجودہ دور میں 14 فیصد ہے۔ پنجاب کی ابادی سب سے زیادہ ہے لیکن تناسب کے اعتبار سے اسکولوں سے باہر سب سے زیادہ بچے سندھ میں ہیں ۔ کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے کہ ہم سے آٹے کا پوچھتے ہیں۔ احتساب ہو تو بلاول کو اپنی آکسفورڈ کی فیس بھی واپس کرنا پڑے گی۔
بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ ہم ان کی سنتے رہے کہ یہ بھی سنیں گے لیکن یہ نہیں پتہ تھا کہ وہ بھاگ جائیں گے، حادثاتی چیئرمین ہمیں کیا جمہوریت سکھائیں گے، پرچی لہرا کر سیاست میں آتے ہیں اور ہمارے قائد پر تنقید کرتے ہیں، ہم یہاں محنت کرکے آئے ہیں کسی پرچی پر نہیں آئے، آئندہ اگر فرزند زرداری نے ایسی گفتگو کی تو بات نہیں کرنے دوں گا، جانشین زرداری کو وہی جواب دیں گے جس کے وہ مستحق ہیں۔