نقد انعامات کی عدم ادائیگی اسنوکر کے عالمی اعزازات جیتنے والے کھلاڑیوں کا احتجاج شروع

حکومت اور اسپورٹس بورڈ کے رویے کیخلاف چوتھے رینکنگ اسنوکر کپ کے افتتاحی روز قومی کھلاڑیوں نے سیاہ پٹیاں باندھیں۔


Zubair Nazeer Khan November 20, 2013
محمد آصف نے احتجاجاً سیاہ پٹی باندھی ہوئی ہے ۔ فوٹو : ایکسپریس

عالمی چیمپئن محمد آصف سمیت دیگر قومی اسنوکر کھلاڑیوں نے قومی اسپورٹس پالیسی کے باوجود عالمی اعزازات کے حصول پر نقد انعامات نہ دینے اور عالمی مقابلوں میں شرکت کے لیے فنڈز جاری نہ کرنے پر بددل ہوکر احتجاج کا آغاز کر دیا۔

پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے صدرعالمگیر شیخ نے کہا ہے کہ صدرمملکت اور وزیر اعظم کو منگل کو لکھے جانے والے خطوط کا جواب نہ آیا تواسلام آباد پہنچ کر دھرنا دیا جائے گا، تفصیلات کے مطابق چوتھے رینکنگ اسنوکر کپ کے افتتاحی روزقومی کھلاڑیوں نے حکومت اورپاکستان اسپورٹس بورڈ کے رویے کے خلاف انوکھے انداز میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے بازؤوں پرسیاہ پٹیاں باندھ کر مقابلوں میں حصہ لیا، عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اسنوکر کھلاڑیوں نے قومی کھیلوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 11 ماہ میںانٹر نیشنل مقابلوں میں مجموعی طور پر5 میڈلز دلوائے جن میں3 گولڈ اور2 سلور میڈلز شامل ہیں، فیصل آباد کے علاقہ شیخ کالونی سے تعلق رکھنے والے محمد آصف نینومبر2012میں دبئی میںہونے والی انٹر نیشنل اوپن اسنوکر چیمپئن شپ میں رنر اپ رہ کر پاکستان کو پہلا سلور میڈل دلوایا۔

اسی ماہ محمدآصف نے بلغاریہ کے شہر صوفیہ میں ہونے والی آئی بی ایس ایف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ کے فائنل میں انگلینڈ کے گیری ولسن کو مات دے کر عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا اور پی ایس بی کی قومی اسپورٹس پالیسی کے تحت عالمی ٹائٹل کے حصول پرنقدایک کروڑروپے کے مستحق ٹھہرے، اپریل 2013 میں بھارت کے شہر اندور میں ہونے والی 14 ویں ایشین انڈر21 اسنوکر چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنے والے قومی کیوئسٹ محمد ماجد علی نے پاکستان کو سلور میڈل دلوایا، بعد ازاں اگلے ماہ عالمی چیمپئن اورماجد علی پر مشتمل 2رکنی قومی ٹیم نے قطر کے شہر دوہا میںہونے والی پہلی ایشین ٹیم چیمپئن شپ اور دوسری 6 ریڈ اسنوکر چیمپئن شپ جیتی اور قومی اسپورٹس پالیسی کے تحت 50لاکھ روپے انعام کے حقدار ہوئے، محمد آصف اورمحمد سجادنے اکتوبر میں آئرلینڈ کے شہر کارلو میں منعقد ہونے والی آئی بی ایس عالمی 6ریڈز اینڈ عالمی ٹیم چیمپئن شپ میں شرکت کی اور پاکستان کو عالمی اعزاز سے ہمکنار کرکے ایک مرتبہ پھر ایک کروڑ روپے انعام وصول کرنے کا حق حاصل کیا۔



محمدآصف کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی فتوحات کے باوجود اسنوکر کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک رویہ رکھا جارہاہے جو سراسرناانصافی اور زیادتی کے مترادف ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ آج قومی کھلاڑی احتجاج پر مجبوراور بازووںپر سیاہ پٹیاں باندھ کر قومی ٹورنامنٹ کھیل رہے ہیںجبکہ پورے ٹورنامنٹ میں یہ احتجاج جاری رہے گا،27 نومبر سے لوٹیا میں شروع ہونے والی آئی بی ایس ایف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنے والے محمد آصف کا کہنا ہے کہ سابق صدرآصف علی زرداری کی جانب سے اویس مظفر نے بلاول ہاؤس بلاکر پذیرائی کرتے ہوئے ذاتی جیب سے 5لاکھ روپے دیے جبکہ اس وقت کے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے مہربانی کرتے ہوئے 15 لاکھ روپے کا چیک ارسال کیا۔

ملک ریاض نے بطور انعام ایک بیش قیمت کار دی لیکن پنجاب، سندھ اورخیبر پختون خوا کے وزرائے اعلٰی نے10،10 لاکھ روپے انعام دینے کا وعدہ آج تک نہیں نبھایا۔ قومی اسپورٹس پالیسی کے تحت حکومتی انعام میرا حق ہے جس سے میں اب تک محروم ہوں،یہ رویہ کھلاڑیوں میں احساس محرومی پیدا کر رہا ہے،دریں اثناء پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے صدر عالمگیر شیخ کا کہنا ہے کہ فیڈریشن نے اپنے اورکھلاڑیوں کے تحفظات کے حوالے سے منگل کو صدر مملکت اور وزیر اعظم کو خطوط لکھ دیے ہیں جس میںہونے والی زیادیتوں کے ازالے اورعالمی مقابلوں میں شرکت پر خرچ ہونیوالی رقم اور سالانہ گرانٹ جاری کرنے کی استدعاکی گئی ہے، انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان اپنے عالمی اعزاز کو برقراررکھے تاہم اگرحقوق سے محروم رکھا گیا تو عالمی چیمپئن شپ کے بعد 8 دسمبر کووطن واپسی پراسلام آباد کا رخ کریں گے اور ضرورت پڑی تو دھرنا دینے سے بھی گریز نہ کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں