جعلی ڈومیسائل اجرا پر حکومت اور نادرا جواب جمع کرائیں عدالت

کراچی والوں کونوکریاں نہیں مل رہیں،جعلی ڈومیسائل بناکرنوکریاں بیچی جارہی ہیں، درخواست گزار


کورٹ رپورٹر February 12, 2020
کراچی والوں کونوکریاں نہیں مل رہیں،جعلی ڈومیسائل بناکرنوکریاں بیچی جارہی ہیں، درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کی جعلی ڈومیسائل کے اجرا کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت اور نادرا حکام کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا.

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کی جعلی ڈومیسائل کے اجرا کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، خواجہ اظہار الحسن، نادرا اور دیگر اداروں کے اعلی حکام عدالت میں پیش ہوئے، خواجہ اظہار الحسن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ساری سرکاری نوکریاں پیچی جارہی ہیں، جعلی ڈومیسائل بنا بنا کر نوکریوں کو بیچا جا رہا ہے۔

شہری، دیہی کوٹے پر بھی شہری کوٹے کے ساتھ بدنیتی کی جارہی ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن کے اشتہارات اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں، شہری علاقوں میں بڑے پیمانے پر جعلی ڈومیسائل، پی آر سی بنائے جا رہے ہیں، کراچی کی نوکریاں کراچی والوں کو مل ہی نہیں رہیں، سندھ میں جعلی ڈومیسائل، پی آر سی کو روکنے والا کوئی نہیں، عدالت نے ڈپٹی کمشنرز سے استفسار کیا یہ بتائیں، ڈومیسائل جاری کرنے کا طریقہ کار کیا ہے، ایک مضبوط قانون سازی اور اداروں کا باہمی نظام بہت ضروری ہے، عدالت نے ریماکس دیے معاملات ٹھیک ہونے چاہیے، نادرا کیا رہا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کہا جاتا ہے کہ 1200 روپے میں ڈومیسائل مل جاتا ہے، کیا نادرا اور دیگر متعلقہ اداروں میں کوئی باہمی تعاون کا کوئی نظام موجود ہے، نادرا اور متعلقہ ادارے مربوط نظام وضع کریں، خواجہ اظہار الحسن ے دلائل میں کہا کہ گزشتہ 10 سال میں ہزاروں ایسے ڈومیسائل اور پی آر سی بنائے گیے جعلی ڈومیسائل بنانے کا کام مافیا کر رہا ہے، سکھر میں 80، 80 ہزار میں ڈومیسائل بنائے جا رہے ہیں۔

سندھ پبلک سروس کمیشن میں کوئی شہری نمائندگی نہیں، پورا سندھ پبلک سروس کمیشن متنازع ہے، کمیشن پرکرپشن کے الزامات ہیں، تحقیقات کے لیے ایک آزاد جوڈیشل کمیشن بنایا جانا ضروری ہے کچھ نہیں معلوم کہ دہشت گردوں کو بھی ڈومیسائل جاری کردیے گئے ہوں، سندھ کے شہری علاقوں میں پورے پاکستان کے ڈومیسائل بن رہے ہیں عدالت نے خواجہ اظہار الحسن کی درخواست پر سندھ حکومت اور نادرا حکام کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 4 مارچ تک ملتوی کردی۔

سماعت کے بعد خواجہ اظہار الحقن نے بات چیت میں کہا کہ عدالت کو تمام تحفظات سے آگاہ کردیا ہے ایک سے 15 گریڈ کے افسران اور 16 سے 19 گریڈ کے افسران کے جعلی ڈومبسائل منسوخ کیے جائیں، سندھ میں نوکریوں کا دھندہ چل رہا ہے، یہ پٹیشن تمام کراچی والوں کی پٹیشن ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں