کیمرا نہ لگانے والے مالز ہوٹلز اور دکانوں پر جرمانہ ہوگا سندھ پولیس کا انوکھا فیصلہ

بعد میں ان تمام کیمروں کو سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت ضم کردیا جائے گا، ذرائع


Raheel Salman February 11, 2020
بعد میں ان تمام کیمروں کو سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت ضم کردیا جائے گا، ذرائع . فوٹو : فائل

سندھ پولیس نے انوکھا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر بھر کی مرکزی شاہراہوں پر واقع مالز، ہوٹلز اور دکانوں پر کیمرا لگائیں اور نہ لگانے والوں پر جرمانہ ہوگا۔

کراچی پولیس نے شہر میں جرائم پر قابو پانے کے لیے شہریوں سے مدد مانگ لی ، شہر بھر کی مرکزی شاہراہوں اور عوامی مقامات پر واقع دکانوں ، شاپنگ مال ، ریسٹورنٹس ، رہائشی عمارتوں اور پٹرول پمپس مالکان کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ سڑک کی جانب رخ کرکے کم از کم ایک سی سی ٹی وی کیمرا ضرور نصب کریں۔

سی سی ٹی وی کیمرا پانچ میگا پکسل اور رات میں دیکھنے کی صلاحیت (نائٹ وژن) کا حامل ہونا چاہیے ، اس سے نہ صرف سڑکوں پر کیمروں کے ذریعے فرار ہونے والے ملزمان کی فوٹیج دستیاب ہوں گی بلکہ سڑکوں پر ہونے والے جرائم اور خصوصاً اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بھی ریکارڈ ہوسکیں گی جن کے ذریعے ملزمان کی گرفتاری جلد یقینی بنائی جائے گی جب کہ کیمرا نہ لگانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ بعد میں ان تمام کیمروں کو سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت ضم کردیا جائے گا، شہر بھر کے کئی ایسے دکانداروں جن کی دکانیں مرکزی شاہراہوں پر قائم ہیں نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے باقاعدہ تحریری طور پر نوٹس وصول کرایا گیا ہے جس میں انھیں حکم دیا گیا ہے کہ وہ نوٹس ملنے کے بعد ایک ہفتے کے اندر اندر ایک ایسا سی سی ٹی وی کیمرا ضرور لگائیں جس کا رخ ان کی پراپرٹی سے باہر سڑک کی جانب ہو اور وہ سڑک پر ہونے والی سرگرمیوں کو ریکارڈ کرتا ہو۔

ایکسپریس کو حاصل نوٹس کی کاپی کے مطابق نوٹس میں سندھ سیکیورٹی ایکٹ 2015 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرا نصب کیا جائے جوکہ پانچ میگا پکسل ہونے کے ساتھ ساتھ نائٹ وژن بھی ہو ، کیمرے کی کم از کم پندرہ روز تک ریکارڈنگ محفوظ ہونی چاہیے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ تین گھنٹے کا بیک اپ بھی موجود ہونا چاہیے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ سڑک پر کسی قسم کی کوئی رکاوٹ بھی نہیں ہونی چاہیے اور اگر ہو تو اسے فوری طور پر ہٹادیا جائے جب کہ اس کے ساتھ ساتھ مسلح سیکیورٹی گارڈز بھی تعینات کیے جائیں۔

عام مشاہدہ ہے کہ دکانوں اور تجارتی مراکز میں دکانوں کے اندر تو سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ اگر باہر بھی کیمرا نصب ہو تو عموماً وہ صرف دکان کو ہی کور کرتا ہے ، سڑک کور نہیں ہوتی ، کئی ایسی وارداتیں رونما ہوئیں جن میں ملزمان فرار ہوئے اور وہاں کیمرے بھی نصب تھے لیکن چونکہ وہ صرف دکانوں تک ہی محدود تھے جس کے باعث ملزمان کی فوٹیج نہیں بن سکی ، سیکیورٹی ایکٹ 2015 کے تحت انتظامیہ کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں چھ ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے تک سزا ہوسکتی ہے جب کہ اس حکم کے خلاف متعلقہ ڈی آئی جی کو ہی درخواست دی جاسکتی ہے جس پر سات روز میں فیصلہ کرنا ضروری ہے۔

اس سلسلے میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تمام تر اقدامات قانون کے تحت کیے جارہے ہیں، شہریوں کو اس سلسلے میں پولیس کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے جوکہ نہ صرف شہریوں کے لیے بلکہ اس شہر کے لیے بھی خوش آئند بات ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سیف سٹی پروجیکٹ میں تمام تر کیمرے ضم کرنے کے بعد شہر میں کیمروں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوجائے گا جس سے شہر کے چپے چپے کی نگرانی ممکن بنائی جاسکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں