بلوچستان میں 10 سال کے دوران 448 پولیس افسر اور اہلکار دہشتگردی کا نشانہ بنے
ڈی آئی جی،2ایس پیز،8 ڈی ایس پیز، 15 انسپکٹرز، 41ایس آئیز،129 اے ایس آئیز شامل
بلوچستان میں گزشتہ10سالوں کے دوران خودکش حملوں،بم دھماکوں اورٹارگٹ کلنگ میں 448 پولیس ا فسران واہلکارجاں بحق ہوئے۔
صوبے میں شدت پسندی اوردہشتگردی کی لہر2001میں افغانستان پر امریکا اور اسکی اتحادیوں کے حملے اورنواب اکبربگٹی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئی۔
ہلاک ہونیوالوں میں ڈی آئی جی،2ایس پیز، 8 ڈی ایس پیز،15انسپکٹرز،41سب انسپکٹرز،ایک سو29اے ایس آئیز،ایک سو 7 ہیڈ کانسٹیبلز اور 3 سو 26سپاہی شامل ہیں۔
صوبے میں شدت پسندی اوردہشتگردی کی لہر2001میں افغانستان پر امریکا اور اسکی اتحادیوں کے حملے اورنواب اکبربگٹی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئی۔
ہلاک ہونیوالوں میں ڈی آئی جی،2ایس پیز، 8 ڈی ایس پیز،15انسپکٹرز،41سب انسپکٹرز،ایک سو29اے ایس آئیز،ایک سو 7 ہیڈ کانسٹیبلز اور 3 سو 26سپاہی شامل ہیں۔