غریب عوام پر ڈیزل گیس ٹماٹر اور آلو کے ’’بم‘‘ گرائے جارہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں پشاور ہائیکورٹ

اللہ تعالیٰ نے نعمتوں سے نوازا ہے لیکن وسائل سے بھرا ملک پھربھی مقروض اورہم کشکول لیے گھوم رہے ہیں، جسٹس دوست محمد خان


Numainda Express November 20, 2013
ملک میں احتساب نام کی کوئی چیز نہیں، افسوس اس بات کا ہے عوام اپنے حق کیلیے بات نہیں کرتے، کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس،خودکش جیکٹ کیساتھ گرفتار ملزم کے بارے میں سیشن جج کو انکوائری کرنے کی ہدایت۔ فوٹو: فائل

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کے بااثر افراد بیرونی دوروں پرکروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں مگران دوروں پرکسی قسم کا ٹیکس وصول نہیں کیا جاتا،اس طرح بیرونی تعلیمی اداروں میں بچوں کوتعلیم دلواتے ہیں اوراس آمدن کا بھی کوئی حساب کتاب نہیں ہے۔

اللہ تعالیٰ نے نعمتوںسے نوازا ہے لیکن وسائل سے بھرے اس ملک میں ہم کشکول لیے گھوم رہے ہیں،ڈالرکی ہوس نے ملکی اداروں کی ساکھ تباہ کردی ہے اور لوگ ان کے حصول کیلیے ملک دشمنی پراترآئے ہیں، احتساب نام کی کوئی چیز نہیں، دوسری جانب ایف بی آرمیں بیٹھے بعض افسران بااثرافرادکو نوازنے کے لیے ان کی مرضی کے ایس آر اوز جاری کرتے ہیں مگرغریب عوام پرکبھی پٹرول بم،کبھی ٹماٹر بم اورکبھی بجلی بم گرایا جاتا ہے مگرافسوس اس بات کا ہے کہ عوام اپنے حق کے لیے بات نہیں کرتے،چیف جسٹس نے یہ ریمارکس کاٹن ملزکی جانب سے دائر رٹ کی سماعت کے دوران دیے، 2رکنی بینچ چیف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تھا۔



درخواست گزارکے وکیل نے بتایا کہ ورکرز ویلفیئر فنڈکے لیے انکی ملز سے 2 فیصد کٹوتی کی جاتی ہے جو براہ راست ورکرز ویلفیئر فنڈکو منتقل ہوتی ہے،اس ضمن میں جوقانون لاگوکیاگیا ہے وہ غیرقانونی اورآئین سے متصادم ہے۔ عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے چیئرمین ورکرز ویلفیئر بورڈ کو نوٹس جاری کردیا۔این این آئی کے مطابق چیف جسٹس نے کہاکہ غریب لوگوں پر ڈیزل، گیس، ٹماٹر اور آلو کے بم گرائے جارہے ہیں یہاں پرچیک اینڈ بیلنس نہیں ،فاضل بینچ نے سینیٹر غلام علی کے مبینہ غیرقانونی اثاثوں کے خلاف درخواست پرنیب سے ان کے اثاثوںکی تفصیلات طلب کرلی ہیں،سینیٹر غلام علی پر 31کروڑکے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔عدالت نے تھانہ شرقی پشاورکی حدود سے خودکش جیکٹ کیساتھ گرفتار ملزم فضل شاہ کے بارے میں سیشن جج کو انکوائری کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں