شمالی وزیرستان خود کش حملے کی تیاری کے دوران دھماکا 7 دہشتگرد ہلاک

میرعلی میں 10 سے زائد افراد ایک گاڑی میں دھماکا خیز مواد بھررہے تھے کہ اچانک دھماکا ہوگیا

میرعلی میں 10 سے زائد افراد ایک گاڑی میں دھماکا خیز مواد بھررہے تھے کہ اچانک دھماکا ہوگیا۔ فوٹو؛ فائل

شمالی وزیر ستان کے علاقے میرعلی میں ایک گاڑی باردواور دیگر دھماکا خیز مواد بھرنے کے دوران زور دار دھماکے سے پھٹ گئی جس سے مقامی کمانڈر قاری سیف الدین سمیت 7 شدت پسند ہلاک جبکہ 3 شدید زخمی ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کو میر علی کے بازار میں اچانک دھماکا سنا گیا لوگ جائے وقوع پر پہنچے تو ایک بارود سے بھری ہوئی گاڑی تباہ ہوچکی تھی اور اس کے اردگرد بڑی تعداد میں لوگ زخمی اور ہلاک پڑے تھے،7 شدت پسند ہلاک اور 3 شدید زخمی بتائے گئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ 10 سے زائد افراد دھماکا خیز مواد سے بھری ہوئی گاڑی تیار کر رہے تھے کہ گاڑی اچانک پھٹ گئی ۔ واقعے کے بعد فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ۔




اے ایف پی کے مطابق مقامی سیکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں کالعدم تحریک طالبان ایف آر بنوں کا امیر قاری سیف الدین بھی شامل ہے جو کہ گاڑی میں سوار تھا۔ایک ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ مولوی سیف الدین اپنی گاڑی میں دو محافظوں سمیت میران شاہ کے علاقے حیسور سے آ رہا تھا کہ میر علی کے علاقے موسکی میں ایک خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ان کی گاڑی سے ٹکرا دی، کالعدم تحریک طالبان ذرائع کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول بم سے کیاگیا۔

Recommended Stories

Load Next Story