پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ سانحہ راولپنڈی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہوسکتی ہے مولانافضل الرحمان
پرویز مشرف کی تمام مقدمات میں ضمانت ہوچکی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ آگے کیا ہوگا، سربراہ جے یو آئی (ف)
KABUL:
مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ مشرف کے خلاف مقدمہ سانحہ راولپنڈی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہوسکتی ہے۔
لاہور میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مرکزی شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی، ہمیں جذبات کو قابو میں رکھتے ہوئے اس آگ کو ٹھنڈا کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے کیونکہ چند لوگوں کی سازش اور غلط فیصلے کے نتیجے میں پورے ملک کو آگ میں دھکیل دینا معقول بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے خلاف مقدمہ سانحہ راولپنڈی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہوسکتی ہے، حکومت پہلے بھی پرویزمشرف پر مقدمہ درج کرنے کا ارادہ ظاہر کر چکی ہے تاہم پرویز مشرف کی تمام مقدمات میں ضمانت ہوچکی ہے اب نئے مقدمہ کا فیصلہ عدالت کرے گی اب دیکھنا یہ ہے کہ آگے کیا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب تحریک انصاف ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد لا رہی تھی تو ہم نے نیٹو سپلائی روکنے کی شق شامل کرنے کی بات کی تھی مگر انہوں نے قرارداد ہی واپس لے لی اور ابھی تو خیبرپختوانخواہ حکومت نے امریکا سے پانچ سو ملین روپے لئے ہیں ایسی صورتحال میں صوبائی حکومت نیٹوسپلائی کیسے روک سکتی ہے۔
مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ مشرف کے خلاف مقدمہ سانحہ راولپنڈی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہوسکتی ہے۔
لاہور میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کی مرکزی شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی، ہمیں جذبات کو قابو میں رکھتے ہوئے اس آگ کو ٹھنڈا کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے کیونکہ چند لوگوں کی سازش اور غلط فیصلے کے نتیجے میں پورے ملک کو آگ میں دھکیل دینا معقول بات نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے خلاف مقدمہ سانحہ راولپنڈی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہوسکتی ہے، حکومت پہلے بھی پرویزمشرف پر مقدمہ درج کرنے کا ارادہ ظاہر کر چکی ہے تاہم پرویز مشرف کی تمام مقدمات میں ضمانت ہوچکی ہے اب نئے مقدمہ کا فیصلہ عدالت کرے گی اب دیکھنا یہ ہے کہ آگے کیا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب تحریک انصاف ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد لا رہی تھی تو ہم نے نیٹو سپلائی روکنے کی شق شامل کرنے کی بات کی تھی مگر انہوں نے قرارداد ہی واپس لے لی اور ابھی تو خیبرپختوانخواہ حکومت نے امریکا سے پانچ سو ملین روپے لئے ہیں ایسی صورتحال میں صوبائی حکومت نیٹوسپلائی کیسے روک سکتی ہے۔