پرویز مشرف کو غداری کیس میں سزائے موت یا عمر قید ہوسکتی ہے اٹارنی جنرل

پرویز مشرف کے خلاف ٹھوس شہادتیں موجود ہیں مقدمہ جلد نمٹ جائے گا، منیر اے ملک

سزا دیئے جانے کے بعد ملزم کی جانب سے اپیل کی گئی تو اسے بھی خصوصی عدالت ہی سنے گی، منیر اے ملک فوٹو؛فائل

اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے کہا ہے کہ غداری کے مقدمے میں پرویز مشرف کے خلاف ٹھوس شہادتیں موجود ہیں اس کیس میں انہیں سزائے موت یا عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے کہا کہ غداری کے مقدمے میں جو شہادتیں دستیاب ہیں وہ زیادہ طویل نہیں ہیں اس لئے مقدمہ جلد نمٹ جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ شکایات موصول ہونے کے بعد جب خصوصی عدالت اپنا کام شروع کردے گی اس کے بعد ایف آئی اے کو پرویز مشرف کی گرفتاری کا اختیار مل جائےگا۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 6 کے مقدمے میں ضمانت کا اختیار عدالت کے پاس ہوگا اور اگر سزا دیئے جانے کے بعد ملزم کی جانب سے اپیل کی گئی تو اسے بھی خصوصی عدالت ہی سنے گی جب کہ سزا سنانے کے بعد معافی کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہوگا۔


واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت کے لیے پانچوں ہائی کورٹس کے ایک ایک جج پر مشتمل خصوصی عدالت تشکیل دے دی گئی ہے۔ خصوصی عدالت اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقدمے کی سماعت کرے گی۔


https://www.dailymotion.com/video/x17emer_death-penalty-can-be-given-to-musharraf-attorney-general_news
Load Next Story