شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کریں گے ترک صدر
ضرورت پڑنے پر شامی افواج پر فضائی حملے بھی کیے جائیں گے، رجب طیب اردگان
PARIS:
ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کریں گے۔
انقرہ میں پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ اب اگر ایک بھی ترک فوجی زخمی ہوا تو شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کریں گے اور ضرورت پڑنے پر فضائی حملے بھی کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی ادلب میں شامی افواج کی پیش قدمی ترکش آبزرویشن پوسٹ سے پیچھے دھکیلنے کے لیے پر عزم ہے اور یہ کام فروری کے آخر تک کسی بھی صورت میں سر انجام دیا جائے گا۔
ترکی نے باغیوں کے علاقے میں صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے 12 کے قریب ملٹری پوسٹ قائم کی ہیں جب کہ رواں ماہ کے شروع میں ہزاروں ترک فوجیوں سمیت اسلحہ، ٹینکس، راڈار اور دیگر فوجی سامان کو ادلب میں منتقل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں شامی حکومت کے حملے میں 13 ترک فوجی مارے گئے تھے جس کے بعد ترک صدر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ شامی حکومت کو اس حملے کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔
ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کریں گے۔
انقرہ میں پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ اب اگر ایک بھی ترک فوجی زخمی ہوا تو شامی افواج کو کہیں بھی نشانہ بنانے سے گریز نہیں کریں گے اور ضرورت پڑنے پر فضائی حملے بھی کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی ادلب میں شامی افواج کی پیش قدمی ترکش آبزرویشن پوسٹ سے پیچھے دھکیلنے کے لیے پر عزم ہے اور یہ کام فروری کے آخر تک کسی بھی صورت میں سر انجام دیا جائے گا۔
ترکی نے باغیوں کے علاقے میں صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے 12 کے قریب ملٹری پوسٹ قائم کی ہیں جب کہ رواں ماہ کے شروع میں ہزاروں ترک فوجیوں سمیت اسلحہ، ٹینکس، راڈار اور دیگر فوجی سامان کو ادلب میں منتقل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں شامی حکومت کے حملے میں 13 ترک فوجی مارے گئے تھے جس کے بعد ترک صدر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ شامی حکومت کو اس حملے کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔