حصص مارکیٹ24000کی حدچھوکرواپس 18پوائنٹس کمی

انڈیکس23801 پربند،27 کروڑ48 لاکھ کانقصان،24 کروڑ54 لاکھ حصص کے سودے ہوئے۔


Business Reporter November 21, 2013
پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے کی وجہ سے مذکورہ حد زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی۔ فوٹو: آئی این پی

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو کاروباری صورتحال اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کی لپیٹ میں رہی تاہم بعض شعبوں کی سرمایہ کاری برقرار رہنے کے سبب انڈیکس کی23800 کی حد مستحکم رہی۔

مندی کے سبب49.55 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے27 کروڑ48 لاکھ67 ہزار484 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران ٹیلی کام، سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے ایک موقع پر186.26 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس پہلی بار24000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرگیا تھا لیکن اس دوران پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہونے کی وجہ سے مذکورہ حد زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی اور تیزی مندی میں تبدیل ہو گئی، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے98 لاکھ26 ہزار661 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی۔



جس سے مارکیٹ بڑی نوعیت کی مندی سے بچ گئی، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 16 لاکھ 42 ہزار636 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے73 لاکھ20 ہزار295 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے8 لاکھ63 ہزار731 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 18.46 پوائنٹس کم ہوکر23800.97 اورکے ایس ای30 انڈیکس 43.19 پوائنٹس گھٹ کر 18004.43 ہوگیاتاہم کے ایم آئی30 انڈیکس 98.05 پوائنٹس بڑھ کر 39962.35 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت17.38 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر24 کروڑ53 لاکھ99 ہزار570 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 335کمپنیوں تک محدود رہا جن میں166کے بھاؤ میں اضافہ، 146 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں